77 سالہ متاثرہ شخص کا انتقال کراچی میں ہوا، متاثرین کی سب بڑی تعداد سندھ میں سامنے آئی جہاں کیسز 252 ہوگئے ہیں۔
20 مارچ ، 2020
پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جب کہ کراچی میں ایک 77 سالہ متاثرہ شخص انتقال کر گیا جس کے بعد ملک میں اس جان لیوا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔
جمعے کو پاکستان میں کورونا وائرس کے 46 کیسز سامنے آئے جن میں سے 18 مریض پنجاب، بلوچستان میں 11، 14 سندھ کے شہر کراچی میں اور 3 اسلام آباد میں سامنے آئے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 495 ہوگئی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا کیسز کی تعداد ڈھائی لاکھ سے بڑھ چکی ہے جبکہ اب تک 11 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
صوبہ سندھ میں جمعے کورونا وائرس کے مزید 14 کیسز سامنے آئے ہیں اور یہ تمام کیسز کراچی میں آئے ہیں۔ سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 252 ہوگئی ہے۔
حکومت سندھ کی جانب جاری بیان کے مطابق کراچی میں مزید 14 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد کراچی میں متاثرہ افراد کی تعداد 101 ہوگئی ہے جن میں سے 3 صحتیاب ہوچکے ہیں اور ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے جبکہ 97 زیر علاج ہیں۔
سندھ میں سب زیادہ کیسز سکھر میں ہیں جہاں تفتان سے پہنچنے والے زائرین میں سے اب تک 151 کے ٹیسٹ مثبت آ چکے ہیں۔
صوبائی حکام کا بتانا ہےکہ سکھر میں اب تک مجموعی طور پر 302 زائرین کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 151 کا نتیجہ مثبت اور 151 کا منفی آیا جب کہ ایک کیس کو دوبارہ ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔
سندھ کی وزیر صحت عذرا فضل کا کہنا ہے کہ کراچی کےنجی اسپتال میں زیر علاج شخص گزشتہ شب انتقال کر گیا جو کہ کراچی میں کورونا وائرس سے ہونے والی پہلی ہلاکت ہے۔
صوبائی وزیر صحت عذرا فضل نے بتایا کہ متاثرہ شخص کینسر کا مریض تھا جب کہ اسے شوگر اور بلڈپریشر کا عارضہ بھی لاحق تھا جس سے اس کی صحت پہلے ہی بہت خراب تھی۔
پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 18 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے بھر میں مریضوں کی تعداد 96 ہوگئی ہے۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ پنجاب میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 96 ہوگئی ہے جن میں سے 71 تفتان سے آنے والے زائرین، 15 لاہور، 2 ملتان، 3 مظفر گڑھ، 3 گجرات جبکہ جہلم اور راولپنڈی میں ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔
بلوچستان میں کورونا وائرس کے جمعے کو مزید 11 کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 92 ہوگئی ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کورونا وائرس کے 11 نئے کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں اب تک 92 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔
خیبرپختونخوا میں جمعے کو کوئی کیس سامنے نہیں آیا، جمعرات کو مزید 4 کیس رپورٹ ہوئے تھے جن کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔
کورونا وائرس کے باعث خیبر پختونخوا میں ہونے والی دو ہلاکتوں کے بعد پشاور میں کینال روڈ کی ایک گلی کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے جب کہ مردان میں بھی یونین کونسل منگاہ کو لاک ڈاؤن کر کے داخلی و خارجی راستے پر پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔
گلگت بلتستان میں جمعرات کو مزید 8 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد وہاں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 21 ہوگئی ہے۔
اسلام آباد میں جمعے کو مزید 3 افراد میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد وفاقی دارالحکومت میں کورونا کے کیسز کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر میر پور آزاد کشمیر نے گزشتہ روز ایک شخص کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی۔
ڈی سی میر پور کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص 14 دن قبل ایران سے تفتان آیا تھا، متاثرہ شخص کو 4 دن سے میر پور آئسولیشن وارڈ میں رکھا ہواتھا۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ملک میں بڑے ہوٹلز کو قرنطینہ سینٹرز میں تبدیل کرنے کےلیے صوبوں کے چیف سیکریٹریوں کو خط لکھ دیا۔ مزید پڑھیں۔۔
اس کے علاوہ پاکستان علماء کونسل نے جمعے کے خطبے سے اردو بیان ختم کرنے اور مختصر عربی خطبہ پڑھنے کا فتویٰ بھی جاری کیا ہے جب کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے بھی امام مساجد سے فرض نمازیں مختصر کرنے کی درخواست کی ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔
یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔
اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔
ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیے۔