20 مارچ ، 2020
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے تاہم وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ فی الحال ملک میں لاک ڈائون نہیں کرنا چاہتے۔
سینیئر صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان کاکہنا تھا کہ کورونا کے باعث ضرورت پڑی تو لاک ڈائون کریں گے، لاک ڈاؤن کیا تو روزانہ اجرت پر کام کرنے والے پریشان ہوں گے، ملک میں ابھی ایسی صورتِحال نہیں کہ لوگ ذخیرہ اندوزی شروع کردیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے معاملے پر عوام سے کچھ نہیں چھپائیں گے، احتیاط کے بغیر کورونا سے لڑنے میں مشکلات ہو سکتی ہیں،لوگوں کا ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنا بہت ضروری ہے۔کورونا کے معاملے پر چین کے تجربات سے سیکھ رہے ہیں، کوئی خبر سنسر نہیں کی جارہی ہے۔
وزیراعظم نے کورونا کے باعث تعمیراتی صنعت کو مراعات دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے جس کا اعلان منگل کو متوقع ہے۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ حفیظ شیخ کہتے ہیں کہ کورونا سے اب تک دنیا کو 350 ارب ڈالرز کا نقصان ہوچکا ہے،کچھ عرصہ قبل ملکی معیشت مستحکم ہونے جارہی تھی، مالی پیکیج میں ٹیکس رعایتیں شامل ہوں گی۔
اپنی گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا ایک بار پھرعالمی برادری سے ایران پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قُم سے زائرین کی آمد کے بعد ایرانی حکومت سے رابطے میں رہے، عالمی پابندیوں سے ایران سے معاہدہ کرنے کی گنجائش ختم ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبہ سندھ ہے جہاں ایک مریض انتقال کرچکا ہے اور متاثرہ مریضوں کی تعداد 249 ہے۔
پاکستان میں مجموعی طور پر اب تک 3 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 478 ہے۔