21 مارچ ، 2020
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ممکنہ اثرات کو روکنے کے لیے سندھ حکومت عوام کی نقل و حرکت روکنے کے لیے سخت اقدامات پرغور کررہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت سندھ میں لاک ڈاؤن کرنے پر مشاورت کررہی ہے اور شہریوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے سختی کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں کل رات سے لاک ڈاؤن کیا جا سکتا ہے، بلا ضرورت سے گھر سے باہر نکلنے یا گاڑی سڑک پر لانے کی اجازت نہیں ہو گی، ،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خلاف ورزی پر حراست میں لے سکیں گے۔
ذرائع سندھ حکومت کے مطابق وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ نےقریبی رفقاء اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہے ،حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں کو گھروں میں رہنے کی اپیل کے وہ نتائج نہیں ملے جن نتائج کی توقع تھی۔
اس حوالے سے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ اب سخت فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے۔
مرتضیٰ وہاب کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے گورنر سندھ ، کور کمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز سندھ اور آئی جی سندھ سے مشاورت کی ہے تا کہ شہریوں کے گھروں میں رہنے کو یقینی بنایا جاسکے۔
ان کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کریانے کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے۔
ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ آج اتوار کی رات سے لاک ڈاؤن کیا جا سکتا ہے، وزیر اعلی سندھ نے قانون نافذ کرنے والے حکام کو اعتماد میں لے لیا ہے۔
لاک ڈاؤن کے تحت شہریوں کو بلا ضرورت سے گھر سے باہر نکلنے یا گاڑی سڑک پر لانے کی اجازت نہیں ہو گی، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خلاف ورزی پر حراست میں بھی لے سکیں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے 644 کیسز میں سے سب سے زیادہ 292 کیسز سندھ سے آئے ہیں جن میں سے ایک مریض جاں بحق بھی ہوچکا ہے جب کہ 3 مریض شفایاب ہوئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث گذشتہ روز شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ رضا کارانہ طور خود 3 دن کے لیے آئسیولیشن میں رکھ لیں اور گھر سے باہر نہ نکلیں۔
تاہم وزیراعلیٰ سندھ کی اپیل کے باوجود شہر میں پبلک اور پرائیوٹ ٹرانسپورٹ عام حالات کی طرح چلتی رہی اور مختلف علاقوں میں چائے کے ہوٹل کھلے اور شہری ان پر موجود رہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کی اپیل کے بعد جمعہ کی رات سے شہر کی مختلف شاہراہوں پر رینجرز کی نفری تعینات کردی گئی تھی، رینجرز اہلکار غیر ضروری طور پر باہر نکلنے والے شہریوں سے گھروں میں رہنے کی اپیل کررہے تھے ۔