Time 22 مارچ ، 2020
پاکستان

یورپ یا امریکا جیسی صورتحال ہوتی تو فوراً لاک ڈاؤن کر دیتا: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان—فوٹو فائل

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چین یا اٹلی جیسی صورت حال ہوتی تو فوراً ملک کو لاک ڈاؤن کر دیتا۔

وزیراعظم عمران خان کا قوم سے اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ملک کے اندر لاک ڈاون کرنے کی بڑی بحث جاری ہے، لاک ڈاؤن یا کرفیو کا مطلب ہے کہ شہریوں کو گھروں میں مکمل بند کیا جائے،  لاک ڈاؤن کرنے کا مطلب ہے کہ دیہاڑی دار طبقہ گھروں میں بند ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کرنے سے ملک کے 25 فیصد غریب لوگوں کا کیا بنے گا؟کیا ہمارے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ ہم اتنی بڑی تعداد کو گھروں میں کھانا پہنچائیں،  چین کے پاس ایک سسٹم اور مالی وسائل تھے۔ 

جس طرح چین نے کورونا پر قابوپایا اس طرح ہم بھی اس پر قابو پا لیں گے: وزیراعظم

وزیراعظم نے اپیل کی کہ لوگ ازخود اپنے گھروں میں موجود رہیں، ہم نے اسکول، یونیورسٹیاں، شاپنگ سینٹرز بند کر دیئے، پورا ملک لاک ڈاؤن کریں گے تو اور مشکلات پیدا ہوں گی، اگرکسی کو کھانسی،نزلہ یا زکام ہے تو خود کو آئسولیشن میں رکھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اناج کی کوئی کمی نہیں ہے، لوگوں کو کھانے پینے کی اشیا کو ذخیرہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک افراتفری ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جس طرح چین نے کورونا پر قابوپایا اس طرح ہم بھی کورونا پر قابو پا لیں گے،  اپنے اوپر ڈسپلن لاگو کریں، احتیاط کریں اور عوام خود کو گھروں تک محدود رکھیں۔

میڈیا نے عوام میں افراتفری نہیں پھیلنے دینی: عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ آج اگر صحیح معنوں میں احتیاط نہ کی تو نقصان اٹھائیں گے، لوگ خود اپنے آپ کو قرنطینہ میں رکھیں، جتنا ڈسپلن میں رہیں گے اتنا جلدی اس سے نکلیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں اور میری ٹیم پلاننگ کر رہی ہے کہ کورونا سے کیسے نمٹا جائے،  لوگ گھبرا کر افرا تفری کا شکار نہ ہوں، ہم سوچ رہے ہیں کہ عوام کی زندگی کیسے آسان کرنی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میڈیا کا کورونا وائرس کی روک تھام میں بڑا اہم کردار ہے کہ عوام میں افراتفری نہیں پھیلنے دینی۔

2005 کے زلزلے کے بعد جیسے قومی جذبے کی ضرورت ہے: وزیراعظم 

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کورونا وائرس سے متاثرہ 90 فیصد افراد تندرست ہوجاتے ہیں، عوام احتیاط نہیں کرے گی تو یہ وبا بڑی تیزی سے پھیلے گی، عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

عمران خان نے کہا کہ اللہ انسان کو مشکل وقت میں آزماتا ہے اور مشکل وقت میں ہی قوم کے جذبے کا پتا چلتا ہے، 2005 کے زلزلے اور سیلاب میں قوم کے جذبے نے سب کو متاثر کیا، آج بھی مجھے قوم کے اسی جذبے کی ضرورت ہے، اپنے فرائض سے غافل نہیں ہیں،عوام حکومت پر اعتماد کرے۔

چند روز قبل بھی وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کورونا وائرس تیزی سے پھیلے گا لیکن قوم نے گھبرانا نہیں ہے بلکہ حکومت کی جانب سے دی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 644 ہو گئی ہے۔

اب تک ملک میں کورونا وائرس سے 4 افراد ہلاک جب کہ پانچ صحت یاب ہو چکے ہیں۔

مزید خبریں :