23 مارچ ، 2020
سندھ بھر میں لاک ڈاؤن کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی جب کہ صوبے بھر سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
سندھ حکومت کے احکامات کے بعد دفعہ 144 نافذ کرکے حیدرآباد ، سکھر ، سانگھڑ، مٹیاری ،شکارپور ٹنڈوالہ یار، جیکب آباد ، بدین سمیت تمام اضلاع کو لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔
صبح لاک ڈاؤن کو یقینی بنانے کےلیے پولیس اور رینجرز نے تمام اضلاع میں فلیگ مارچ کیا، اس دوران پولیس موبائل سے اعلانات بھی کیے گئے کہ شہری بلاضروت گھر باہر نہ نکلیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تمام اضلاع کے مختلف مقامات پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، شہری لاک ڈاؤن کے دوران گھروں سے غیر ضروری نہ باہر نہ نکلیں، دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کوئی رعایت نہیں کی جائے گی، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر قید اور جرمانے کیے جائیں۔
دوسری جانب لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ حیدرآباد میں نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے کئی مقامات پر ان کی پٹائی بھی لگائی۔
ایس ایس پی عرفان سموں کے مطابق لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر 150 شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
دوسری جانب رات 12 بجتے ہی لاک ڈاؤن کے آغاز کے بعد کراچی میں شارع فیصل، صدر، عزیزآباد، گارڈن سمیت شہر کے مختلف علاقوں اور اہم شاہراہوں پر پاک فوج رینجرز اور پولیس نے فلیگ مارچ کیا۔
لاک ڈان کی خلاف ورزی پر شہریوں کو موقع پر سزائیں بھی دی گئیں جب کہ متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا، متعدد جگہوں پر شہریوں کو خلاف ورزی کرنے پر سزا کے طور پر اٹھک بیٹھک کے ساتھ ڈنڈے بھی کھانے پڑے۔
پولیس کے مطابق صرف کراچی میں 58 افراد گرفتار اور 17 مقدمات درج ہوئے جہاں ساؤتھ زون میں 37 ،ایسٹ میں ایک، ویسٹ میں 20 افراد گرفتار کیے گئے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں کورنا وائرس کے کیسز کی تعداد تقریباً 800 تک جا پہنچی ہے اور پنجاب حکومت نے فوج کو طلب کرلیا ہے۔
سندھ حکومت نے 22 مارچ کی رات 12 بجے سے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کردیا ہے، لاک ڈاؤن کے تحت شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔