طاہرشمسی کی پھر کورونا کی روک تھام کیلئے 'پیسیو امیونائزیشن ' طریقہ علاج کی تجویز

اس طریقہ کار کے تحت کورونا کے مریض میں کورونا سے صحتیاب ہونے والے شخص کا پلازمہ داخل کیا جاتا ہے،یہ طریقہ کارڈیڑھ سوسال سے رائج ہے، ڈاکٹر طاہر شمسی— فوٹو: فائل

چیئرمین نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز ڈاکٹر طاہرشمسی نےایک بار پھر کہا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے حکومت کو 'پیسیو امیونائزیشن ' Passive Immunization کے طریقہ علاج کی تجویزدی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس طریقہ کار کے تحت کورونا کے مریض میں کورونا سے صحتیاب ہونے والے شخص کا پلازمہ داخل کیا جاتا ہے،یہ طریقہ کارڈیڑھ سوسال سے رائج ہے۔

ڈاکٹر شمسی نے کہا کہ تجویز پرعملدرآمد میں کوئی رکاوٹ نہیں لیکن حکومت کوفیصلہ کرنے میں ایک دودن لگیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگرتجویز کردہ طریقہ علاج پرعمل کیا گیا توہم اپنے پیاروں کی زندگیاں بچاسکیں گے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل بھی ڈاکٹر طاہر شمسی نے جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کی کوئی ویکسین نہیں ہے، ویکسین لگنے سے قوت مدافعت کا نظام وائرس کے خلاف اینٹی باڈیزبناتا ہے، وائرس کے حملے کی صورت میں اینٹی باڈیز اسے بے اثر کردیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ویکسینیشن نہیں تھی تو پیسیو امیونائزیشن کی جاتی تھی لہٰذا حکومت کو تجویز ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے پیسیو امیونائزیشن کرائی جائے۔

ڈاکٹر طاہر شمسی نے مزید کہا کہ وائرس سے بچنے کے لیے پیسیو امیونائزیشن کا طریقہ 100 سال سے رائج ہے، اگر حکومت ہدایت دیتی ہے تو پلازما اکھٹا کرنے اور تیاریوں میں 2 ہفتے لگیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ پلازما اکھٹا ہونے لگے گا تو کورونا وائرس سے شدید متاثرہ مریضوں کو بچایا جاسکے گا۔

خیال رہے کہ آج پاکستان کے صوبے بلوچستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں اموات کی مجموعی تعداد 6 ہوگئی ہے جبکہ مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 875 تک جا پہنچی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد پاکستان بھر میں فوج تعینات کردی گئی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں فوج کو تعینات کرنے کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو خط لکھا گیا تھا جس کی منظوری اب وزارت داخلہ نے دے دی ہے۔

مزید خبریں :