کورونا وائرس سے پاکستان میں 6 افراد جاں بحق، ملک بھر میں فوج تعینات

پاکستان کے صوبے بلوچستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں اموات کی مجموعی تعداد 6 ہوگئی ہے جبکہ مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 884 تک جا پہنچی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد پاکستان بھر میں فوج تعینات کردی گئی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں فوج کو تعینات کرنے کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو خط لکھا گیا تھا جس کی منظوری اب وزارت داخلہ نے دے دی ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گلگت بلتستان، آزاد کشمیر میں بھی فوج تعینات ہوگی اور فوج کی خدمات آئین کے آرٹیکل 131 اے کے تحت طلب کی گئی ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔۔

ملک میں کورونا وائرس کی آج کی صورتحال

آج بروز پیر ملک بھر سے 88 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے سندھ میں 42، پنجاب میں 24، گلگت میں 9، خیبرپختونخوا میں 7، اسلام آباد میں 4 اور بلوچستان میں 2 افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق  ہوئی۔

نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 884 تک جا پہنچی ہے جبکہ مہلک وائرس سے اب تک 6 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں جن میں سے 4 کا تعلق سندھ اور 2 کا اسلام آباد سے ہے۔

بلوچستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت کے بعد ملک میں انتقال کرجانے والوں کی مجموعی تعداد 6 ہوگئی ہے۔

اس سے قبل خیبرپختونخوا میں 3، سندھ اور گلگت بلتستان میں ایک، ایک شخص جاں بحق ہوا تھا۔

پنجاب

پنجاب میں آج مزید 24 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد  246 ہوگئی ہے۔

عثمان بزدار کےمطابق ڈی جی خان 177، لاہور 52، گجرات 4، گوجرانوالہ 4، جہلم 3، راولپنڈی 2، ملتان 2 اور سرگودھا میں کورونا وائرس کا ایک مریض ہے۔

سندھ

سندھ میں آج  مزید 42 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد صوبے میں اب تک کُل کیسز کی تعداد 394 ہوگئی ہے۔

ترجمان سندھ حکومت کے مطابق کراچی میں 3 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد  کراچی میں متاثرہ افراد کی تعداد 132 تک جاپہنچی ہے جب کہ ایک مریض کا تعلق حیدرآباد اور ایک کا دادو سے ہے۔

تفتان سے سکھر آنے والے زائرین میں مزید 39 افراد میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 260 ہوگئی ہے۔

ترجمان کے مطابق سندھ میں 4 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، جن میں سے 3 کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے جب کہ ایک مریض انتقال کرچکا ہے۔ 

خیبرپختونخوا

خیبر پختونخوا میں آج مزید 7 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے بھر میں متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 38 ہوگئی ہے۔

صوبائی وزارت صحت کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں 16، پشاور میں 10، مردان میں 6، مانسہرہ میں 3، بونیر، چارسدہ اور کرک میں ایک، ایک مریض میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔ 

صوبے میں مہلک وائرس اب تک 3 افراد کی جان لے چکا ہے جبکہ دیگر 35 متاثرہ افراد تاحال زیرعلاج ہیں۔ 

بلوچستان میں پہلی ہلاکت کی تصدیق

بلوچستان میں کورونا وائرس کے باعث پہلی ہلاکت ہوئی ہے جہاں کوئٹہ کے فاطمہ جناح اسپتال میں زیرعلاج 66 سالہ مریض انتقال کرگیا ہے۔ 

صوبے میں آج مزید 2 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 110 ہوگئی ہے۔

گلگت بلتستان 

گلگت بلتستان میں بھی مزید 9 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ کیسز کی تعداد 80 ہوگئی ہے۔

گلگت بلتستان  کے وزیراعلیٰ محمد حفیظ کے مشیر برائے اطلاعات شمس میر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آج سامنے آنے والے 9 مریضوں کا تعلق ضلع نگر سے ہے اور نئے مریضوں کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت میں کورونا وائرس کے 80 مریضوں میں سے 25 کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں جبکہ متاثرہ افراد کو قرنطینہ سے آئسولیشن سینٹر منتقل کردیا گیا ہے۔

ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق ضلع نگر میں 34،  اسکردو میں 16، گلگت اور شِگر میں 13، 13، کھرمنگ میں 3 اور استور میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ خود بھی اسی مہلک وبا سے انتقال کرچکے ہیں۔

اسلام آباد

سرکاری پورٹل پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پیر کے روز مزید 4 نئے کیسز کی تصدیق کی گئی اور مجموعی تعداد 15 بتائی گئی ہے۔

آزاد کشمیر 

آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کا اب تک ایک ہی کیس رپورٹ ہوا ہےجب کہ ریاست میں حکومت نے شہریوں سے احتیاط کرنے کی اپیل کی ہے۔

سندھ بھر میں لاک ڈاؤن

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے احکامات کے بعد گزشتہ رات 12 بجے سے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کے نفاذ پر عملدرآمد ہوگیا ہے۔

کراچی سمیت صوبے بھر میں عوام کو غیر ضروری طور پر باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے جب کہ گھر کا سامان لینے کے لیے جانے والے شخص کو شناختی کارڈ ساتھ رکھنا ہوگا، مریض کو اسپتال لے جانے کی صورت میں گاڑی میں صرف 3 افراد سوار ہوں گے جب کہ کسی کام سے جانے کی صورت میں ٹھوس جواز بتانا ہوگا اور گاڑی میں 2 افراد کو جانے کی اجازت ہوگی۔

لازمی سروسز والے افراد، میڈیا نمائندگان، ہاکرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افراد پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

سندھ میں شاپنگ مالز، تعلیمی ادارے اور دیگر مارکیٹس پہلی ہی بند ہیں تاہم اب دیگر دفاتر بھی بند ہوں گے۔ مزید پڑھیں۔۔

پنجاب اور بلوچستان نے بھی فوج طلب کر لی

سندھ کے بعد پنجاب اور بلوچستان کی حکومت نے بھی وفاقی وزارت داخلہ کو فوج کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے صوبوں میں فوج تعینات کرنے کی درخواست کی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا سے انتقال کرنیوالوں کو تابوت میں دفنانے کی ہدایت

خیبر پختونخوا کے محکمہ ریلیف و بحالی نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔

محکمے نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کا غسل اور تدفین کرنے والوں کو ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی تدایبر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کو پلاسٹک کور میں بند کرکے تابوت میں دفن کیا جائے، غسل کے دوران استعمال ہونے والے اشیاء کو فوری تلف کیا جائے جب کہ قریبی رشتہ داروں کو میت تابوت کے گلاس پین ونڈو میں دیکھنے کی اجازت ہوگی۔

چین سے دنیا میں پھیلنے والا ’کورونا وائرس‘ اصل میں ہے کیا؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔

یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔

اس کی علامات کیا ہیں؟

ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔

اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

ماہرین صحت کی ہدایات

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔

ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیے۔

مزید خبریں :