Time 24 مارچ ، 2020
پاکستان

پنجاب میں کورونا سے پہلی ہلاکت، سندھ میں مزید 10 مریض صحتیاب ہوگئے

پاکستان میں کورونا وائرس سے اب تک مجموعی طور پر 7 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ ملک بھر میں کیسز کی تعداد 990 ہوگئی ہے۔

منگل کو ملک میں  مجموعی طور پر  106 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے خیبرپختونخوا میں 40، پنجاب میں 50 اور سندھ میں 16 افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی۔

نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 990 تک جاپہنچی ہے جبکہ مہلک وائرس سے اب تک 20 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں جن میں سے 14 کا تعلق سندھ، 4 کا گلگت بلتستان اور 2 کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔

ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے پنجاب میں منگل کو کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں  انتقال کرجانے والے افراد کی تعداد 7 تک جاپہنچی ہے۔

اس سے قبل خیبرپختونخوا میں 3، بلوچستان، گلگت بلتستان اور سندھ میں ایک ایک مریض جاں بحق ہوا ہے۔ 

پنجاب

پنجاب میں منگل کو کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت سامنے آئی جہاں لاہور کے میو اسپتال میں 57 سالہ مریض انتقال کرگیا۔

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے صوبے میں وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کی۔

پنجاب میں منگل کو کورونا وائرس کے مزید 50 کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 296 ہوگئی ہے جس کی تصدیق وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس میں مبتلا افراد میں 176 زائرین شامل ہیں جب کہ لاہور میں 65، گجرات میں 20،  جہلم سے 16، گوجرانوالہ 8، ملتان 3، راولپنڈی 2، فیصل آباد 2، سرگودھا، نارووال،  منڈی بہاؤ الدین اور رحیم یار خان میں ایک، ایک کیس ہے۔

سندھ

سندھ میں منگل کو مزید 16 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد صوبے میں مجموعی تعداد 410 تک جاپہنچی ہے۔

صوبائی وزارت صحت کی ترجمان کے مطابق کراچی میں مزید 11 نئے کیس رپورٹ ہوئے  جس کے بعد شہر میں متاثرہ افراد کی تعداد 143 تک جاپہنچی ہے جب کہ ایک مریض کا تعلق حیدرآباد اور ایک کا دادو سے ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ کراچی اور دادو میں کورونا وائرس کے 141 مریضوں میں سے 91 افراد کو مقامی طور پر ہی وائرس لگا جبکہ دیگر افراد بیرون ملک سے متاثر ہوکر آئے۔

تفتان سے سکھر آنے والے زائرین میں مزید 5 افراد میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 265 ہوگئی ہے۔

ترجمان کے مطابق کراچی میں منگل کو مزید 10 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جس کے بعد صحتیاب افراد کی مجموعی تعداد 14 ہوگئی ہے۔  مزید پڑھیں۔۔۔

صحت یاب ہونے والوں میں سے 13 کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے جب کہ ایک مریض انتقال کرچکا ہے۔ 

خیبرپختونخوا

خیبر پختونخوا میں منگل کو 40 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد صوبے بھر میں متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 78 ہوگئی۔

صوبائی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ تفتان سے ڈیرہ اسماعیل خان آنے والے زائرین میں سے  37 افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ صوبے کے دیگر شہروں میں 3 نئے کیسز سامنے آئے۔

صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک ڈیرہ اسماعیل خان میں 53، پشاور میں 12، مردان میں 6، مانسہرہ میں 3، بونیر، چارسدہ، جنوبی وزیرستان اور کرک میں ایک، ایک مریض میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ صوبے میں کورونا وائرس سے اب تک 3 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

بلوچستان

بلوچستان میں منگل کو کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا جس کے باعث متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 110 ہے۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں بھی آج کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا جس کے بعد متاثرہ کیسز کی تعداد 80 ہی ہے۔

ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق ضلع نگر میں 34، اسکردو میں 16، گلگت اور شِگر میں 13، 13، کھرمنگ میں 3 اور استور میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

فیض اللہ فراق نے مزید بتایا کہ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے 4 مریض صحتیابی کے بعد گھر منتقل ہوگئے ہیں۔ 

خیال رہے کہ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ خود بھی اسی مہلک وبا سے انتقال کرچکے ہیں۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی منگل کو  کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 15 اپنی جگہ برقرار ہے۔

آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کا اب تک ایک ہی کیس رپورٹ ہوا ہےجب کہ ریاست میں حکومت نے شہریوں سے احتیاط کرنے کی اپیل کی ہے۔

ملک بھر میں لاک ڈاؤن

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد ملک بھر میں فوج تعینات ہے اور چاروں صوبے لاک ڈاؤن کا اعلان کرچکے ہیں۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گلگت بلتستان، آزاد کشمیر میں بھی فوج تعینات کی گئی ہے اور فوج کی خدمات آئین کے آرٹیکل 131 اے کے تحت طلب کی گئی ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔۔

آزاد کشمیر میں بھی منگل سے 3 ہفتوں کا لاک ڈاون شروع ہو گیا۔

ملک بھر میں تمام مسافر ٹرینیں بند 

وزارت ریلوے نے بھی ابتدائی طور پر 44 ٹرینیں بند کرنے کے بعد ملک بھر میں مسافر ٹرینوں کو مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا اور نوٹیفکیشن جاری کیا جسے چند منٹوں بعد ہی واپس لے لیا گیا تاہم کچھ دیر بعد وزیراعظم نے ٹرینیں بند کرنے کےفیصلے کی منظوری دی۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا سے انتقال کرنیوالوں کو تابوت میں دفنانے کی ہدایت

خیبر پختونخوا کے محکمہ ریلیف و بحالی نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔

محکمے نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کا غسل اور تدفین کرنے والوں کو ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی تدایبر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کو پلاسٹک کور میں بند کرکے تابوت میں دفن کیا جائے، غسل کے دوران استعمال ہونے والے اشیاء کو فوری تلف کیا جائے جب کہ قریبی رشتہ داروں کو میت تابوت کے گلاس پین ونڈو میں دیکھنے کی اجازت ہوگی۔

چین سے دنیا میں پھیلنے والا ’کورونا وائرس‘ اصل میں ہے کیا؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔

یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔

اس کی علامات کیا ہیں؟

ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔

اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

ماہرین صحت کی ہدایات

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔

ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیے۔

مزید خبریں :