24 مارچ ، 2020
کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل 15 روپے فی لیٹر سستا کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ مزدوروں کے لیے 200 ارب روپے مختص کردیے۔
وزیراعظم عمران خان نے معاشی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشکلات کا شکار خاندان کو 3 ہزار روپے ماہانہ دیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کررہے ہیں تاہم فی الحال کرفیو نہیں لگاسکتے۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے اقتصادی ٹیم کے اجلاس کی صدارت کے بعد سینیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے معاشی سست روی سے نمٹنے اور مزدور طبقے کے ریلیف کیلئے وزیراعظم عمران خان نے جامع پیکج کا اعلان کردیا۔
سینیئر صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کی جارہی ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ شرح سودمیں ردوبدل کافیصلہ اسٹیٹ بینک کرےگا۔
اگر خدانخواستہ کرفیو لگانا پڑا تو پہلے پوری تیاری کرنی ہوگی
کورونا کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے سوال پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہوسکتا ہے جہاں کورونا کا خدشہ لگے اسے سیل کریں، اگر خدانخواستہ کرفیو لگانا پڑا تو پہلے پوری تیاری کرنی ہوگی، کرفیو لگنے پر انتظامیہ کے ساتھ مل کر رضاکاروں کی فورس بناناپڑےگی اور اس فورس کےذریعے غریبوں کو کھانا گھروں پر پہنچانا پڑے گا۔
عمران خان نے کہا کہ یہ ٹی ٹوئنٹی کا میچ نہیں، ہوسکتا ہے صورتحال 6 مہینے چلے، ہمیں افراتفری کے بجائے دانشمندانہ فیصلے کرنا ہوں گے ، ٹرانسپورٹ بندکرنےسےسب سےبڑامسئلہ سپلائزکا آتا ہے، لوگوں کوپکڑکےجیلوں میں ڈالاگیاتووہاں بھی کوروناپھیل سکتاہے۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ اٹھارویں ترمیم کےبعدصوبے خودفیصلہ کرتےہیں ہم صرف تجویزکرسکتےہیں، وقت نےچین میں پاکستانی طلبہ سےمتعلق ہمارافیصلہ درست ثابت کیا۔
300یونٹ تک گیس اوربجلی کےبل 3ماہ تک قسطوں میں لیےجائیں گے
وزیراعظم نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کےاثرات سے نمٹنےکیلئے 100ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، 300یونٹ تک گیس اوربجلی کےبل 3ماہ تک قسطوں میں لیےجائیں گے، ہرخاندان کو4ماہ تک ماہانہ 3ہزارروپےدیےجائیں گے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ دالوں سمیت دیگراشیاپرٹیکس کی شرح کم کررہےہیں، بڑی مشکل سے تفتان میں موبائل لیب لے کرگئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایران میں تو خود مسئلے تھے، کیا ہم پاکستانیوں کو واپس نہ لیتے؟ ایران کوروناسےچین کی طرح ڈیل نہیں کرسکا۔
وزیراعظم نے ریلیف پیکج کے حوالے سے بتایا کہ مزدورطبقےکیلئے200ارب روپےمختص کررہےہیں، یوٹیلیٹی اسٹورزکیلئے 50ارب روپے مزیدمختص کیے ہیں، گندم کی سرکاری خریداری کیلئے 280ارب ، انتہائی غریب طبقےکیلئے 150ارب روپے مختص کردیے، 100 ارب روپےکےٹیکس ریفنڈسےصنعتیں لیبرپرخرچ کرسکیں گی، برآمدی صنعت کو100ارب روپےکےٹیکس ریفنڈ فوری دینےکافیصلہ کیاہے۔
وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کتنی دیر چھابڑی والےکوگھر میں بندکرسکتےہیں؟ کیا ہمارے پاس یہ صلاحیت ہےکہ ہم غریبوں کےگھرکھاناپہنچاسکیں؟
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کےتحت اسکول اورعوامی مقامات پہلےہی بندہیں، ہم ملک بھرمیں کرفیوکےمتحمل نہیں ہوسکتے، ملک میں 21کیس آنے پر اسکول اور دیگرادارےبندکردیےگئےتھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ زیادہ لوگ جمع ہونےسےکوروناتیزی سےپھیلتاہے، سب سے زیادہ خطرہ کورونا سےنہیں ،غلط فیصلوں سے ہوسکتا ہے۔