دنیا
Time 26 مارچ ، 2020

مقبوضہ جموں و کشمیر میں فور جی موبائل انٹرنیٹ سروس جزوی بحال

—فوٹو فائل

بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں فور جی موبائل انٹرنیٹ سروس جزوی بحال کر دی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق  قابض بھارتی انتظامیہ کی جانب سے جموں کے تمام اضلاع میں 4 جی موبائل انٹرنیٹ سروس جزوی بحال کی گئی ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر کے اضلاع میں 4 جی موبائل انٹرنیٹ سروس تاحال بند ہے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں 7 ماہ سے زائد عرصے سے کرفیو نافذ ہے جس کے باعث کشمیری بنیادی ضروریات سے محروم ہوگئے ہیں جب کہ مواصلاتی نظام اور انٹرنیٹ کے استعمال پر بھی پابندی عائد ہے۔

اس کے علاوہ بھارتی قابض انتظامیہ نے  19 فروری کو   پراکسی سروس ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک ( وی پی این) پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی حقیقی چیلنج مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 ، 35 اے کی واپسی اور حق خود ارادیت کا حصول ہے۔

بھارت کو یاسین ملک، آسیہ اندرابی، سید علی گیلانی سمیت ہزاروں سیاسی قیدیوں کو ہر صورت رہا کرنا ہو گا۔

کشمیر کی موجودہ صورتحال کا پس منظر

بھارت نے 5 اگست 2019 کو راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل آرٹیکل 370 کو ختم کردیا اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں یعنی (UNION TERRITORIES) میں تقسیم کر دیا جس کے تحت پہلا حصہ لداخ جب کہ دوسرا جموں اور کشمیر پر مشتمل ہوگا۔

بھارت نے یہ دونوں بل لوک سبھا سے بھی بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کر الیے۔

آرٹیکل 370 کیا ہے؟

بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر میں خصوصی اختیارات سے متعلق ہے۔

آرٹیکل 370 ریاست مقبوضہ کشمیر کو اپنا آئین بنانے، اسے برقرار رکھنے، اپنا پرچم رکھنے اور دفاع، خارجہ و مواصلات کے علاوہ تمام معاملات میں آزادی دیتا تھا۔

بھارتی آئین کی جو دفعات و قوانین دیگر ریاستوں پر لاگو ہوتے ہیں وہ اس دفعہ کے تحت ریاست مقبوضہ کشمیر پر نافذ نہیں کیے جا سکتے تھے۔

بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت کسی بھی دوسری ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر کا شہری نہیں بن سکتا اور نہ ہی وادی میں جگہ خرید سکتا تھا۔ 

مزید خبریں :