مساجد پر پابندی نہیں لگانا چاہتے، عوامی تحفظ کیلے اقدامات کر رہےہیں: شاہ محمود

ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےکہا ہے کہ  مساجد پر پابندی کوئی نہیں لگانا چاہتا مگر عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

جیونیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ صوبوں اور وفاق کے درمیان رابطے بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے ذریعے صوبے اور مرکز رابطے میں ہوں گے جب کہ کل کے اجلاس میں ہیلتھ ورکرز کو محفوظ کرنے کے لیے فیصلے کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس ٹیسٹ کی صلاحیت بڑھانے کے لیے مشینوں کا آرڈر دیا ہے، پی سی آر کی نئی مشینز خرید رہے ہیں جس سے ٹیسٹنگ کی استعداد دوگنی ہوگی جب کہ  لاک ڈاؤن کے دوران سپلائی بحال رکھنے کے لیے بھی متعلقہ حکام کو ہدایات کی گئی ہیں،  سب مل کر آگے بڑھ رہے ہیں،کل اجلاس میں وزرائے اعلیٰ بھی تھے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ صوبوں کو کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں نمائندے نامزد کرنے کے لیے کہا گیا ہے، تمام سینٹر، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی سربراہی میں قائم ہوں گے  جب کہ وبائی چیلنج سے نبرد آزما ہیلتھ ورکرز کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ تمام علما اور صوبوں نے اتفاق کیا کہ اجتماعات سے گریز کیا جائے، اتفاق ہوا ہے کہ مساجد میں اجتماعات کو محدود کیا جائے لیکن اجتماعات کے معاملے پر عوام کو ذہنی طور پرقائل کرنا پڑے گا،  صرف نوٹیفکیشن نکالنے سے اجتماعات کا معاملہ حل نہیں ہوگا۔

’حج کی ادائیگی سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا‘

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ مساجد پر پابندی کوئی نہیں لگانا چاہتا، ہم عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اقدامات کر رہےہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کل وزیر مذہبی امور کو سعودی حکام کی جانب سے خط آیا ہے، سعودی حکام نے خط میں کہا کہ حج سے متعلق اپنی تیاریوں کو روک لیں، سعودی حکام نے کہا ہے کہ حالات کا جائزہ لے رہے ہیں، فی الحال حج کی ادائیگی سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :