میرشکیل نے دباؤ قبول نہیں کیا، ان کی گرفتاری انتقامی سوچ کے تحت ہوئی: فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی گرفتاری پر کہا ہے کہ میرشکیل الرحمان کی گرفتاری انتقامی سوچ کے تحت ہوئی۔

اپنے بیان میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے تمام مقدمات ان کے خلاف سامنے آرہے ہیں جو حکومت کے خلاف ہیں، میڈیا کے وہ گروپس جو حکومت پر تنقید کرتے آئے ہیں ان کے خلاف مقدمات سامنے آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگ اور جیو گروپ کے صحافیوں کو لگام ڈالنے کے لیے مختلف اطراف سے دباؤ ڈالے گئے لیکن میرشکیل الرحمان نے دباؤ قبول نہیں کیا اور میڈیا کی آزادی پر سمجھوتہ نہیں کیا تو پھر گرفتاری کی گئی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ان کا خیال تھا کہ میرشکیل الرحمان گرفتاری کے بعد شرائط مان لیں گے لیکن وہ استقامت کے ساتھ حالات کا مقابلہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں میر شکیل الرحمان اور ان کے میڈیا گروپ کے ساتھ یکجہتی کا اظہا کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ہتھکنڈے درحقیقت میڈیا کو کنٹرول کرنے کے ہتھکنڈے اور آزادی سلب کرنے کے ہتھکنڈے ہیں، ہم اس محاذ پر جو جنگ لڑرہے ہیں، اس جنگ میں ہم سب ایک صف میں کھڑے ہیں اور بھرپور مقابلہ کریں گے۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 12 مارچ کو 34 برس قبل مبینہ طور پر حکومتی عہدے دار سے غیرقانونی طور پر جائیداد خریدنے کے کیس میں جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو گرفتار کیا تھا۔

میر شکیل الرحمان اِس وقت 7 اپریل تک جسمانی ریمانڈ پر ہیں جنہیں نیب لاہور کے دفتر میں رکھا گیا ہے۔

مزید خبریں :