Time 30 مارچ ، 2020
دنیا

سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو کورونا وائرس سے زیادہ خطرہ کیوں ہے؟

کمزور پھیپھڑوں کے باعث سگریٹ نوش افراد میں اس بات کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں کہ وہ کورونا وائرس کے باعث زیادہ سخت نقصان اٹھائیں، امریکی ماہرین— فوٹو: فائل

 ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو کورونا وائرس سے  زیادہ خطرہ ہے۔

امرکا میں خوراک اور دواؤں سے متعلق امور کے نگران ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے)  سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ  کورونا وائرس پھیپھڑوں کو بری طرح متاثر کرتا ہے اور سگریٹ پینے والوں کے پھیپھڑے پہلے ہی کمزور ہوتے ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کمزور پھیپھڑوں کے باعث سگریٹ نوشی کرنے والے افراد  میں اس بات کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں کہ وہ کورونا وائرس کے باعث زیادہ سخت نقصان اٹھائیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق  سگریٹ نوش افراد میں کورونا وائرس کی علامات شدید تر ہونے کا خطرہ 14فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

 امریکا میں اس وقت اسپتال میں داخل کورونا وائرس کے مریضوں میں سے 40فیصد کی عمریں 20سے 54سال کے درمیان ہیں۔

امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کی علامات سنگین ہونے اور ان کے اسپتال میں داخل ہونے کی نوبت آنے کی ایک ممکنہ وجہ سگریٹ نوشی کی عادت بھی ہو سکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے اکثر افراد میں علامات زیادہ سنگین نہیں ہوتیں مگر ایسے لوگ جو سگریٹ نوش تھے ان میں علامات سنگین ہونے، حتیٰ کہ نمونیا تک پہنچنے کی شرح بڑھ جاتی ہے۔

 خیال رہے کہ دنیا بھر میں اس وقت تک کورونا وائرس کے باعث متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 7 لاکھ 60 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ اس کے نتیجے میں 36 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

اعدادو شمار کے مطابق مرنے والے افراد کی اکثریت میں معمر افراد  یاوہ لوگ 'جو پہلے سے  کسی مرض میں مبتلا تھے ' شامل ہیں۔

مزید خبریں :