31 مارچ ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلا کر لاک ڈاؤن کے حوالے سے حکمت عملی واضح کی جائے۔
اپنے ایک بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے قوم سے خطاب نے قومی سلامتی کے اہم فیصلوں سے متعلق سوال اٹھا دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ قوم کی جان بچانے کی قومی حکمت عملی بچوں کا کھیل نہیں ، قوم کو شک میں ڈالنا، انتظامیہ اور عوام کے لیے مسائل پیدا کرنے والی بات ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلائے اور واضح کرے کہ لاک ڈاؤن ہوگا یانہیں۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ کورونا ریلیف فنڈ کی نگرانی کے لیے پارلیمانی کمیٹی فوری تشکیل دی جائے اور پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا ویڈیو لنک پر اجلاس فی الفور بلایا جائے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور اب تک کورونا سے 1872 افراد متاثر جب کہ 25 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان متعدد مرتبہ ملک میں لاک ڈاؤن سے انکار کرچکے ہیں اور ان کا مؤقف ہے کہ لاک ڈاؤن سے غریب اور دیہاڑی دار طبقہ شدید متاثر ہوگا اور حکومت کے پاس فوری طور پر اتنے وسائل نہیں کہ ہر ایک کے گھر میں راشن پہنچاسکے۔
دوسری جانب سندھ ، پنجاب ، گلگلت بلتستان اور آزاد کشمیر میں جزوی لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جب کہ خیبر پختونخوا کے بھی کچھ علاقوں میں لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا ہے۔