31 مارچ ، 2020
سعودی عرب نے مئی سے اپنی تیل کی پیداوار اور برآمدات کو مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مئی سے اپنی تیل کی پیداوار کو مزید بڑھاتے ہوئے برآمدات میں 6 لاکھ بیرل اضافہ کرے گا اور خام تیل کی برآمدات کو یومیہ ایک کروڑ 6 لاکھ بیرل تک لے جائے گا۔
سعودی منصوبے کے بعد خام تیل کی قیمتوں میں دوران ٹریڈنگ 10 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔
گذشتہ روزعالمی منڈی میں امریکی خام تیل کی قیمت 19.86 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگئی تھی جو کہ 18 سال کی کم ترین سطح ہے۔
اس وقت امریکی خام تیل کی قیمت 20 ڈالر فی بیرل ہے جب کہ برینٹ کروڈ آئل 26 ڈالر فی بیرل کی سطح پر فروخت ہورہا ہے۔
ماہرین کے مطابق تیل کی پیداوار بڑھا کر اور قیمت گھٹا کر سعودی عرب مہنگا تیل پیدا کرنے والے ملکوں خصوصاً روس کو دباؤ میں لانا چاہتا ہے۔
سعودی وزیر تیل کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اب تیل مارکیٹ میں قیمت مقرر کرنا نہیں بلکہ اپنے تیل کی فروخت بڑھانا چاہتا ہے۔
سعودی عرب نے ایکسپورٹ میں اضافے کا اعلان ایسے وقت کیا ہے جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گرتی ہوئی تیل قیمت پر روسی صدر سے طویل مدتی بات چیت کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کورونا وائرس کے باعث ہونے والے معاشی بحران کے بعد شروع ہوئی تھی۔
اس موقع پر سعودی عرب کی سربراہی میں تیل پیدا کرنے والے ممالک (اوپیک) نے روس سے کہا تھا کہ وہ تیل کی پیداوار میں کمی کردے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں برقرار رکھی جاسکیں تاہم روس کے انکار کے بعد اوپیک ممالک نے بھی خام تیل کی پیداوار میں کمی سے انکار کردیا۔
روس کے انکار کے بعد سعودی عرب سمیت دیگر ممالک نے تیل کی پیداوار میں کمی نہیں کی جب کہ اس کی مانگ میں مسلسل کمی آرہی ہے جس کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں مسلسل کم ہورہی ہے۔