پاکستان
Time 02 اپریل ، 2020

بھوک سے تڑپتے بچوں کی خاطر محنت کش سڑک کنارے بیٹھ گئے

لاہور میں محنت کش اپنے بیلچے، کسّیاں اور دیگر سامان اٹھائے صبح سویرے سڑکوں کنارے آ بیٹھے، انہوں نے کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر بھی اختیار نہیں کر رکھی تھیں اور ان کا کہنا تھا کہ بچے بھوک سے تڑپ رہے ہیں، حکومتی امداد تو نہ جانے کب پہنچے، اپنے بچوں کو بھوک سے مرتا نہیں دیکھ سکتے۔

کورونا جیسی خطرناک وبا سے خود کو اور اپنے پیاروں کو بچانے کے لیےگھروں میں رہنا بھی ضروری ہے مگر بھوک کا کیا کیا جائے، جب گھر میں کچھ کھانے کو نہ ہو تو گھروں میں رہنامحال ہو جاتاہے۔

یہ کہناہے لاہور کی سڑکوں کےکنارے بیٹھے محنت کشوں کا جو اپنے بیلچے اور کسیاں وغیرہ اٹھائےصبح سے روزی روٹی کی تلاش میں بغیر کسی احتیاطی تدابیر کے یہاں براجمان ہیں۔

مزدور کبھی کسی گاڑی کے پیچھے بھاگتے ہیں تو کبھی سوالیہ نظروں سے آسمان کی طرف دیکھتے ہیں۔

محنت کشوں سے جب پوچھا کہ کیا انہیں معلوم ہے کہ کورونا کس قدر خطرناک ہے؟ تو وہ کہنے لگے کہ کورونا سے بھی ڈر لگتا ہے اور بھوک سے بھی، کدھر جائیں؟

لاہور کی سڑکوں پر موجود مزدوروں کا کہنا تھا کہ حکومت نے ان کی امداد کا اعلان تو کر دیا لیکن وہ بچوں کو بھوک لگنے پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ صبر کریں امداد آتی ہی ہوگی۔

مزدور روزی ملنے کی آس میں بیٹھے تھے کہ تھوڑی دیر میں پولیس اہلکار وہاں آ گئے جنہوں نےلاک ڈاؤن پر عمل کرتے ہوئے مزدوروں کو بھگا دیا۔ اب وہ مزدور اپنے گھر کھانے کیلئے کچھ لے کر گئے یا نہیں یہ وہ مزدور اور ان کا اللہ ہی جانتا ہے۔

مزید خبریں :