پاکستان
Time 04 اپریل ، 2020

میر شکیل الرحمان کو فوری رہا کیا جائے، ورلڈنیوز پبلشرز و ایڈیٹر ز کا وزیراعظم کو خط

جنگ و جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی گرفتاری پر  ورلڈ نیوز پبلشرز ایسوسی ایشن اور ورلڈ ایڈیٹرز فورم نے تشیوش کا اظہار کیا ہے۔

ورلڈ نیوز پبلشرز ایسوسی ایشن اور ورلڈ ایڈیٹرز فورم نے وزیراعظم عمران خان کے نام خط میں میر شکیل الرحمان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ وزیراعظم کی توجہ پاکستان میں آزاد صحافت کی بگڑتی صورت حال پر دلانا چاہتے ہیں، آزادی صحافت کی صورتحال میں موجودہ دور حکومت میں بھی بہتری نہیں آئی۔

خط میں کہا گیا ہےکہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری آزادی اظہارپرپابند ی مزیدسخت کرنےکی کوشش ہے، ایسا کرنا آزاد میڈیا آرگنائزیشن کو ہراساں کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہےکہ میڈیا کے اشتہارات کی بندش کے مضر اثرات سامنے آئیں گے، مالی حالات مزید خراب ہونے سے اداروں میں چھانٹیاں  اور ڈاؤن سائزنگ شروع ہوسکتی ہے، سرکاری اشتہارات کی بندش بھی سینسر شپ کے زمرے میں آتی ہے۔

خط میں کہا گیا ہےکہ بعض میڈیا اداروں کو موقع دینا یا انہیں بے جانواز نا بھی سینسرشپ کے زمرے میں آتا ہے ، اس کے مضر اثرات میڈیا انڈسٹری پر پڑیں گے، آزاد میڈیا کی حمایت میں شفاف اور جمہوری حکومت کے لیے بھی یہ نقصان دہ ہے۔

خط میں کہا گیا ہےکہ وزیراعظم عمران خان آزاد میڈیا کےکام میں رکاوٹ نہ ڈالیں،  وزیراعظم میڈیا سے تعاون کریں، اپنے اور اپنی حکومت کے اقدامات سے اسے یقینی بنائیں۔

ور لڈ نیوز پبلشرز ایسوسی ایشن اور ورلڈ ایڈیٹرز فورم  نے میر شکیل الرحمان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یقینی بنایا جائے مقدمہ بنتا ہے تو شفاف طریقے سے چلایا جائے اور  سیاسی دباؤ سے پاک ہو۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 12 مارچ کو 34 برس قبل مبینہ طور پر حکومتی عہدے دار سے غیرقانونی طور پر جائیداد خریدنے کے کیس میں جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو حراست میں لیا۔

ترجمان جنگ گروپ کا مؤقف

ترجمان جنگ گروپ کے مطابق یہ پراپرٹی 34 برس قبل خریدی گئی تھی جس کے تمام شواہد نیب کو فراہم کردیے گئے تھے جن میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے قانونی تقاضے پورے کرنے کی دستاویز بھی شامل ہیں۔

ترجمان جنگ گروپ کا کہنا ہے کہ میر شکیل الرحمان نے یہ پراپرٹی پرائیوٹ افراد سے خریدی تھی، میر شکیل الرحمان اس کیس کے سلسلے میں دو بار خود نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوئے، دوسری پیشی پر میر شکیل الرحمان کو جواب دینے کے باوجود گرفتار کر لیا گیا، نیب نجی پراپرٹی معاملے میں ایک شخص کو کیسےگرفتار کر سکتا ہے؟ میر شکیل الرحمان کوجھوٹے، من گھڑت کیس میں گرفتارکیاگیا، قانونی طریقے سے سب بےنقاب کریں گے۔

پس منظر

جنگ گروپ کیخلاف تمام الزامات چاہے وہ 34 سال پرانے ہوں یا تازہ، سب قانونِ عدالت کے سامنے چاہے وہ برطانیہ کی ہو یا پاکستان کی، جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔

جنگ گروپ پر بیرونِ ممالک سے فنڈز لینے، سیاسی سرپرستوں سے فنڈز لینے، غداری، توہین مذہب اور ٹیکس وغیرہ سے متعلق تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔

جنگ گروپ کے اخبارات، چینلز کو بند کیا گیا، رپورٹرز، ایڈیٹرز اور اینکرز کو مارا گیا، قتل کیا گیا، پابندی عائد کی گئی، بائیکاٹ کیا گیا لیکن ہم آج بھی عزم کے ساتھ کھڑے ہیں اور سچ کی تلاش کی ہماری کوشش جاری رہے گی۔

نیب کو شکایت کرنے والا شخص جعلی ڈگری بنانے والی کمپنی کیلئے کام کرتا ہے اور اس کمپنی کی ایک میڈیا کمپنی بھی ہے جوکہ بین الاقوامی طور پر بارہا بے نقابل ہوچکی ہیں۔

جنگ گروپ اس شکایت کنندہ کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ جیت چکا ہے اور یہ شخص متعدد دیگر فوجداری اور ہتک عزت کے کیسز میں قانونی چارہ جوئی بھگت رہا ہے۔ انشاء اللہ ہم ان تمام کیسز میں بھی سرخرو ہوں گے۔

مزید خبریں :