04 اپریل ، 2020
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے لاہور ریلوے اسٹیشن پر قرنطینہ ٹرین کی افتتاحی تقریب میں کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر ہی نظر انداز کردیں۔
شیخ رشید احمد لاہور ریلوے اسٹیشن پر قرنطینہ ٹرین کا افتتاح کرنے پہنچے تو کورونا کے حوالے سےتمام احتیاطی تدابیر بھول گئے۔
وزیر ریلوے اسٹیشن پر بڑے ہجوم کے ساتھ ٹرین کے اندر گئے اور میڈیا سے گفتگو میں بھی مناسب فاصلے کا خیال نہ رکھا۔
اس سے قبل شیخ رشید احمد نے ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کی تو احتیاطی تدابیرکا پورا احترام کیا۔
انہوں نے پریس کانفرنس بھی آفس کے کمیٹی روم کے بجائے باہرکھلی جگہ پر کی جب کہ اس موقع پر صحافیوں کی نشستوں کے درمیان مناسب فاصلہ بھی رکھاگیا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان ریلوے نے کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے اسپتال کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ریلوے ملازمین اور عام شہریوں کے لیے قرنطینہ اسپیشل ٹرین تیار کی ہے جہاں مریضوں کو آئسولیشن میں رکھا جاسکے گا۔
کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کی غرض سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن 14 اپریل تک بند ہے، شیخ رشید کا کہنا ہے کہ 14 اپریل کو کورونا کی صورتحال واضح ہوجائے گی، اگر وائرس بڑھا تو 15 اپریل کو ٹرینیں نہیں چلائیں گے۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کےصاحبزادے کمیل حیدرشاہ نے بھی سکھر میں تمام احتیاطی تدابیر کی دھجیاں اڑادیں۔
کمیل حیدرشاہ لاک ڈاؤن کے دوران گھنٹہ گھر چوک سکھر میں سینیٹائزنگ روم کاافتتاح کرنے پہنچے تو عوام کا رش لگ گیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر رانا عدیل بھی موجود تھے۔
اس حوالے سے کمیل حیدر شاہ کا کہنا تھا کہ وہ سینیٹائزنگ روم کا افتتاح کرنے اکیلے ہی گئے تھے تاہم وہاں لوگ جمع ہوگئے، رش سے بچنے کےلیے سیکیورٹی بھی نہیں لگوائی تھی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 27 سو سے تجاوز کرچکی ہے جن میں سے 40 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔