07 اپریل ، 2020
کورونا وائرس کے معاشی اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے، کراچی سائٹ کی گارمنٹس فیکٹری نے 100 سے زائد ملازمین کو نوکری سے نکال دیا۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ کئی سال سے فیکٹری میں کام کر رہے تھے، اچانک نکال دیا گیا اب بچوں کو کہاں سے کھلائیں۔
خیال رہے کہ حکومت سندھ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے 23 مارچ سے سندھ بھر میں لاک ڈاؤن کر کرکھا ہے جو 14 اپریل تک جاری رہے گا۔
اس دوران جائزہ لیا جائے گا کہ لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنا ہے یا اس میں نرمی کرنی ہے البتہ سندھ سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد اور ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
حکومت سندھ یہ اعلان بھی کرچکی ہے کہ جب تک کورونا وائرس پر قابو نہیں پالیا جاتا اور لاک ڈاؤن کی صورتحال رہتی ہے کوئی بھی ادارہ ملازمین کی تنخواہیں نہیں کاٹے گا اور نہ ہی ملازمین کو نوکری سے نکالے گا۔
گزشتہ روز بھی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی، جوکہ خود کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے، انہوں نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران جن افراد کو نوکریوں سے نکالا جارہا ہے ان کی شکایات کے ازالے کے لیے شکایتی سیل بنادیا ہے۔
حکومت سندھ نے مزدوروں کی ملازمت اور تنخواہوں کے تحفظ کا حکم نامہ بھی جاری کررکھا ہے جس کے تحت کوئی صنعتی ادارہ لاک ڈاؤن کے دوران نہ کسی مزدور کو نکال سکے گا اور نہ ہی اس کی تنخواہ کاٹی جائے گی۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال یہاں جانیے