پاکستان
Time 08 اپریل ، 2020

انکوائری رپورٹ میں مجھ پر کوئی الزام نہیں، حقائق وزیراعظم کے سامنے رکھوں گا: سمیع اللہ

لاہور: آٹا چینی بحران کی انکوائری رپورٹ سامنے آنے پر مستعفی ہونے والے پنجاب کے سابق وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے کہا ہے کہ انکوائری رپورٹ میں مجھ پر کوئی الزام نہیں ہے، جلد وزیراعظم عمران خان کے سامنے حقائق رکھوں گا۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے  سابق وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے اپنے استعفے سے متعلق کہا کہ  انکوائری رپورٹ میں ان کی ذات پر براہ راست کوئی الزام نہیں لگایا گیا،  اعلیٰ اخلاقی اقدار کی پاسداری کرتے ہوئےاستعفیٰ دیا۔

 سمیع اللہ چوہدری نے کہا کہ مجھ پر  اپنے محکمے میں اصلاحات نہ لانے کا الزام ہے، جلد وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کر کے اصل حقائق ان کے سامنے رکھوں گا۔

 انھوں نے مزید کہا کہ سوا سال میں چار فوڈ سیکرٹری تبدیل ہوئے، اس دوران کچھ اصلاحات متعارف کرائی گئیں اور کچھ کے لیے کوشش کی گئی۔

مستعفی وزیر نے کہا کہ کچھ لوگوں کو میرا وزیر بننا پسند نہیں تھا، وقت آنے پر سازش میں ملوث قوتوں کو بھی بے نقاب کروں گا۔

خیال رہے کہ 4 اپریل کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے آٹا و چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لائی گئی تھی۔

تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی آٹا بحران کی اہم وجہ رہی۔

ایف آئی اےکی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

مزید خبریں :