دنیا
Time 08 اپریل ، 2020

افغان امن عمل میں اہم پیش رفت، حکومت نے طالبان کے 100 قیدی رہا کردیے

 افغان قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جاوید فیصل نے 100 طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کی تصدیق کی ہے،فوٹو:ٹوئٹر

افغان حکومت نے دوحا معاہدے پر عمل کا آغاز کرتے ہوئے طالبان کے 100 قیدیوں کو رہاکردیا ۔

الجزیرہ نیوز کے مطابق افغان قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جاوید فیصل نے 100 طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کی تصدیق کی ہے۔

ترجمان افغان قومی سلامتی کونسل کا کہنا ہے کہ صدر اشرف غنی کے حکم کے تحت افغان حکومت نے 100طالبان قیدیوں کو ان کی عمر ، صحت اور بقیہ سزا کو مدنظر رکھتے ہوئے رہا کردیا ہے۔

جاوید فیصل کے مطابق یہ فیصلہ ہماری بحالی امن اور کورونا کی وبا کو روکنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے افغان طالبان کا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز افغان طالبان نے قیدیوں کی رہائی سے متعلق افغان حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

طالبان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت حیلے بہانے کرکے قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کررہی ہے۔

طالبان کے اعلان کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے افغان حکومت کو خبردار کیا تھا کہ آپس کے اختلافات ختم کر کے طالبان سے معاہدہ کریں ورنہ صدر ٹرمپ امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کا حکم دے سکتے ہیں اور افغانستان کی امداد بھی روک دیں گے۔

واضح رہے کہ افغان طالبان کی ٹیم قیدیوں کے تبادلے کے لیے افغان حکومت سے بات چیت کے لیے گذشتہ ایک ہفتے سے کابل میں موجود ہے اور اس دوران فریقین میں مذاکرات کے متعدد دور ہوچکے ہیں تاہم گذشتہ روز طالبان نے اپنی ٹیم کو کابل سے واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔

امریکا طالبان امن معاہدہ

خیال رہے کہ 29 فروری 2020 کو قطر میں ہونے والے امریکا طالبان معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا انخلا آئندہ 14 ماہ کے دوران ہوگا جب کہ اس کے جواب میں طالبان کو ضمانت دینی ہے کہ افغان سرزمین القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال نہیں آنے دیں گے۔

معاہدے میں قیدیوں کی رہائی کی شرط بھی شامل تھی جس کے تحت 10 مارچ 2020 تک طالبان کے 5 ہزار قیدی اور افغان سیکیورٹی فورسز کے ایک ہزار اہلکاروں کو رہا کرنا تھا تاہم فریقین کے درمیان تنازعات اور افغان حکومت کے اعتراضات کے باعث یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔

قیدیوں کے تبادلے کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات شروع ہونے ہیں جس میں افغانستان کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے گفتگو ہوگی۔

مزید خبریں :