Time 10 اپریل ، 2020
پاکستان

ملک میں کورونا سے مزید 6 اموات، ہلاکتیں 71 ہوگئیں، مجموعی کیسز 4793تک پہنچ گئے

پاکستان میں کورونا وائرس سے  مزید 6 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 71 ہوگئی جب کہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 4792 تک پہنچ گئی ہے۔

ملک بھر میں اب تک کورونا سے ہونے والی 71 ہلاکتوں میں سے خیبرپختونخوا میں 25، سندھ میں 22 جب کہ پنجاب میں 18 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں 3 ، بلوچستان 2 اور اسلام آباد میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔

کورونا کے کیسز کی صورتحال

بروز جمعہ ملک میں کورونا وائرس کے مزید 295 کیسز رپورٹ ہوئے اور 6 ہلاکتیں بھی سامنے آئیں جن میں سے 5 خیبرپختونخوا اور ایک سندھ سے رپورٹ ہوئی۔

جمعہ کو سندھ میں 86 نئے کیسز، پنجاب میں 112کیسز، خیبرپختونخوا میں 96 کیسز اور بلوچستان میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔

سندھ

سندھ میں جمعہ کو کورونا وائرس کے مزید 86 کیسز اور ایک ہلاکت سامنے آئی ہے جس کی تصدیق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کی۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ  24 گھنٹوں میں 586 مزید ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے نئے ٹیسٹ میں مزید 86 کورونا میں مبتلا افراد پائے گئے، اس حساب سے کورونا کے مریضوں کی کل تعداد 1214 ہوگئی ہے۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے باعث ایک موت ہوئی جو میرے بہنوئی سید مہدی شاہ کی تھی، اس کے بعد  کورونا کے سبب جاں بحق ہونے والوں کی کُل تعداد 22 ہوگئی ہے۔

وزیراعلیٰ کے مطابق صوبے میں اب تک کورونا وائرس سے 358 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

پنجاب

پنجاب میں گزشتہ روز کورونا کے مزید 112 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 2336 ہوگئی ہے جب کہ اب تک 18 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

واضح رہےکہ پنجاب میں اب تک کورونا وائرس سے 39 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

خیبرپختونخوا

خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے مزید 60 کیسز  اور 5 ہلاکتیں سامنے آئیں جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 656 اور ہلاکتیں 25 ہوگئی ہیں۔

صوبائی وزیر صحت تیمور خان نے صوبے میں ہلاکتوں اور نئے کیسز کی تصدیق کی۔

تیمور خان نے بتایا کہ صوبے میں اب تک 131 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

بلوچستان

بلوچستان میں کورونا وائرس کے صرف ایک کیس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 220 ہوگئی۔

ترجمان صوبائی حکومت لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ ٹیسٹ کی 188 رپورٹس موصول ہوئیں جن میں سے صرف ایک مثبت اور 187 منفی نتائج سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں مجموعی تعداد 220 ہے۔

ترجمان کے مطابق بلوچستان میں اب تک کورونا سے  2 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ روز کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا البتہ جمعرات کو کورونا کے مزید 35 کیسز سامنے آئے تھے۔

اسلام آباد میں مزید کیسز سامنے آنے کے بعد شہر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 118 ہوگئی ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں اب تک کورونا سے ایک مریض کا انتقال ہوا ہے۔

آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں بھی جمعہ کو کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا، جمعرات  کو کورونا وائرس کے مزید 5 کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 33 ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 24 مارچ سے تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن ہے۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں بھی جمعرات کو 2 کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد علاقے میں کیسز کی مجموعی تعداد 215 تک جا پہنچی ہے۔

گلگت میں مہلک وائرس سے متاثرہ 125 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں جب کہ 3 افراد وفات پاچکے ہیں۔

خیال رہےکہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ بھی شامل ہیں۔

دنیا میں کتنی اقسام کے کورونا وائرس موجود ہیں؟

لفظ "کورونا"، وائرسز کے اس وسیع خاندان کے لیے استعمال ہوتا ہے جو پرندوں اور انسانوں سمیت ممالیہ کو متاثر کرتا ہے۔ دنیا کو اس وقت جس نئےکورونا وائرس کا سامنا ہے وہ "کووِڈ 19" کہلاتا ہے جو کہ پہلی مرتبہ دسمبر 2019 میں چین میں سامنے آیا۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا وائرس جاندار نہیں لہٰذا اسے مارا نہیں جاسکتا

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جو عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

جانیے: کورونا وائرس کوئی بائیولوجیکل ہتھیار ہے یا کسی سازش کا نتیجہ؟

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے سازشی نظریات نے عوام کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔ جیو نیوز نے ان سوالات کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔ یہاں کلک کریں۔۔

کورونا وائرس فیس ماسک پرکتنے دن رہ سکتا ہے؟

کورونا وائرس پر کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ مہلک وائرس اسٹیل اور پلاسٹ کی تہوں پر چار دن جب کہ فیس ماسک پر ایک ہفتے تک موجود رہ سکتا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

14 اپریل تک لاک ڈاؤن جاری

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد ملک بھر میں 23 مارچ سے جاری لاک ڈاؤن میں 14 اپریل تک توسیع کردی گئی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

14 اپریل کے بعد دیکھیں گے کہ لاک ڈاؤن کیسے ختم کیاجائے، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اس وقت کورونا کا اتنا پریشر نہیں ہے تاہم اپریل کے آخر تک اسپتالوں پر بہت دباؤ ہوگا، صوبے بتائیں گے کہ لاک ڈاؤن مرحلہ وار کیسے ختم کریں گے۔ مزید پڑھیں۔۔

مسافر ٹرینیں بند

وزارت ریلوے نے 24 مارچ کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن معطل کر رکھا ہے جو پہلے 31 مارچ تک بند رکھا گیا لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں 14 اپریل کی توسیع تک ٹرین آپریشن بھی معطل رہے گا۔

پروازوں پر عائد پابندی میں 21 اپریل تک توسیع

حکومت نے اندرونِ ملک اور بین الاقوامی پروازوں پر عائد پابندی میں 21 اپریل تک توسیع کردی ہے۔

ترجمان ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پابندی میں توسیع کا نوٹم جاری کردیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

’25 اپریل تک کوروناکے کیسز 70 ہزار اور ہلاکتیں 700 ہوسکتی ہیں‘

وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ 25 اپریل تک پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 70 ہزار تک ہو سکتی ہے اور خدشہ ہے کہ 700 افراد جان سے بھی جاسکتے ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔

25 اپریل تک تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ: حکومتی رپورٹ

حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے قومی ایکشن پلان کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جس میں 25 اپریل تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں رواں ماہ کے اختتام تک متوقع کیسز سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

حکومت نے عام،سنگین اورتشویشناک کیسز کی متوقع تعداد سےبھی سپریم کورٹ کو آگاہ کر دیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا سے مرنے والوں کی تدفین کیلیے ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز

عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے باعث مرنے والوں کی تدفین کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دیں جس میں کہا گیا ہےکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط انتہائی ضروری ہے۔

گائیڈ لائنز کے مطابق خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں لیکن لاش کو ہاتھ نہیں لگا سکتے نہ ہی چوم سکتے ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار

اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کو جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کی موجودہ صورت حال جنگ عظیم دوئم کے بعد پیدا ہونے والی بدترین صورت حال کا منظر پیش کر رہی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

مزید خبریں :