10 اپریل ، 2020
اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) نے آٹا چینی اسکینڈل کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو کمیشن میں طلب کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے فیصلوں نے نامی، بےنامی چینی کی فروخت کرنے والوں کو فائدہ پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں نے چینی کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا جس سے عوام کو نقصان پہنچا ہے۔
لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ چینی سے متعلق انکوائری رپورٹ آنے کے بعد بھی نیب چئیرمین نے عمران اور بزدار کو گرفتار نہیں کیا لہٰذا مطالبہ ہے کہ دونوں کو کمیشن میں طلب کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صنعتکاروں نے حکومت کی بنائی ہوئی پالیسی سے فائدہ اٹھایا، جنہوں نے یہ پالیسی بنائی وہ اصل ذمہ دار ہیں، انہیں کب گرفتار کیا جائے گا؟ نیب نیازی گھٹ جوڑ نے اپوزیشن اور میڈیا کو انکوائری سے پہلےگرفتار کرکے سزائے موت کی چکیوں میں رکھا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ملک میں رواں سال کے آغاز میں ہونے والے چینی بحران کاسب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔
تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی آٹا بحران کی اہم وجہ رہی ہے۔
وزیراعظم نے اعلان کیا ہےکہ 25 اپریل کو اس حوالے فرانزک رپورٹ آنے کے بعد کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب جہانگیر ترین نے رپورٹ کو سیاسی قرار دیتے ہوئے اپنے اوپر عائد الزامات کو مسترد کردیا ہے۔