پاکستان
Time 10 اپریل ، 2020

مقتول صحافی عزیز میمن نے حملہ آوروں سےمزاحمت کی تھی، ڈی این اے رپورٹ جاری

محراب پور کے مقتول صحافی عزیز میمن کی ڈی این اے رپورٹ جاری کردی گئی۔

رپورٹ کے مطابق عزیز میمن کے ناخن سے ایک سے زائد افراد کے اعضاء کے شواہد ملے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ مقتول نے حملہ آوروں سےمزاحمت کی تھی۔

اس سے پہلے انکوائری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ عزیز میمن کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ہے۔

صحافی کی لاش نہر سے اس طرح ملی تھی کہ گلے میں کیمرے کی تار لپٹی تھی جبکہ ابتدائی تحقیق کرنے والوں نے اسے دم گھٹنے سے ہوئی موت قرار دیا تھا۔

مقتول کے بھائی حفیظ میمن کا کہنا ہے کہ ڈی این اے رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ بھائی کو قتل کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ عزیز میمن کی لاش 16 فروری کو محراب پور کے قریب نہر سے ملی تھی۔

پولیس نے 19 فروری کو عزیز میمن کے کیمرہ مین سمیت 4 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

مقتول صحافی عزیز میمن کو گذشتہ سال بلاول بھٹو کے ٹرین مارچ کے دوران اس وقت شہرت ملی تھی جب انہوں نے ٹرین مارچ میں 200 روپے لے کر آنے والی خواتین کی اسٹوری کی تھی۔

خبر کے بعد مقتول صحافی عزیز میمن کو دھمکیاں مل رہی تھیں جس کا اظہار انہوں نے کئی بار کیا بھی تھا۔

مزید خبریں :