11 اپریل ، 2020
کراچی میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب مہلک وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ضلع شرقی کی 11 یونین کونسلز کو مکمل طور پر سیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کراچی شرقی کے نوٹیفکیشن کے مطابق رات 12 بجے کے بعد نہ ان علاقوں میں کوئی اندر جاسکے گا نہ کوئی باہر آسکے گا، البتہ ان علاقوں میں دکانیں اور اسپتال کھلے رہیں گے۔
سیل کی جانے والی یوسیز میں گلشن اقبال، پہلوان گوٹھ، گلزار ہجری، صفورا گوٹھ، فیصل کنٹونمنٹ، جیکب لائنز، جمشید کوارٹرز، منظور کالونی کے علاقے شامل ہیں۔
6 لاکھ 76 ہزار 704 افراد کی آبادی پر مشتمل یہ 11 یوسیز اگلے اعلان تک سیل رہیں گی۔
ڈپٹی کمشنر شرقی کے مطابق یوسیز سیل کرنے کا حکم کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر دیا گیا ہے جس کے بعد ان 11 یوسیز میں نہ جانے کی اجازت ہوگی نہ ہی وہاں سے کوئی باہر آسکے گا۔
ضلع شرقی کی جن یوسیز کو سیل کیا گیا ہے ان میں یوسی 6 گیلانی ریلوے، یوسی 7 ڈالمیا، یوسی 8 جمالی کالونی، یو سی 9 گلشن 2، یوسی 10 پہلوان گوٹھ، یوسی 12 گلزار ہجری، یو سی 13 صفورہ گوٹھ اور یوسی 14 فیصل کینٹ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ یونین کونسل 2 منظور کالونی، یو سی 9 جیکب لائن اور یوسی 10 جمشید کوارٹرز کو بھی سیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں پولیس اور رینجرز کو احکامات پر عمل درآمد یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔
دوسری جانب سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی میں جن یوسیز کو سیل کیا جارہا ہے وہاں کیسز زیادہ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یوسیز کو سیل کرنے کا مقصد کورونا کیسز دوسرے علاقوں تک پھیلنے سے روکنا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے ضلع شرقی میں کرونا تیزی سے پھیل رہا ہے اور محکمہ صحت اور انتظامیہ نے ایسی ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی کرلی ہے جہاں یہ تیزی سے پھیل رہا ہے ایسے میں ضلع شرقی کی 31 میں سے 11 یونین کاؤنسل کو سیل کرنے کا فیصلہ ناگزیر ہوگیا تھا۔
اب تک ان 11 یونین کونسلز میں 149 کورونا کیسز اور 2 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی احمد علی نے جیو نیوز کو بتایا کہ ان 11 یونین کاونسلز میں نئے بلدیاتی نظام کے مطابق یونین کونسل 22 گیلانی ریلوے اسٹیشن، یو سی 23 ڈالمیا، 24 جمالی کالونی، گلشن اقبال کی یو سی 24، 26 ، 28 اور 31 کے علاوہ تمام علاقہ، یو سی 27 پہلوان گوٹھ، یو سی 29 گلزار ہجری، یو سی 30 صفورہ، گلستان جوہر اور فیصل کینٹونمنٹ کا علاقہ، یو سی 2 منظور کالونی، یو سی 9 جیکب لائن اور یو سی 13 جمشید کواٹر کے علاقے شامل ہیں۔
تمام یونین کونسلز میں گھروں سے غیر ضروری نکلنے پر پابندی ہوگی اور ایک یو سی کا شخص دوسری یو سی نہیں جاسکے گا جبکہ دکانیں اور اسپتال کھلے رہیں گے۔
کمشنر کراچی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ پولیس اور رینجرز یقینی بنائے کہ فیصلہ پر عملدرآمد ہو اور رات 12 تک جو مکین باہر ہیں انھیں آج گھر جانے کی اجازت ہوگی۔
میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد متعلقہ یونین کونسلز سے تعلق رکھنے والے شہریوں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی جس کے بعد سندھ حکومت نے ضلع شرقی کے کمشنر کو یونین کونسلز سیل کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا حکم دیا۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے ایک وزیر کے کہنے پر یونین کونسل سیل کیں تاہم اس فیصلے پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی میں یونین کونسلز مکمل سیل کرنے کا حکم واپس لینے کی ہدایت کردی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جن گلی محلوں میں کورونا کیسز سامنے آئے ہیں، صرف انھیں سیل کیاجائے گا کیوں کہ اتنے بڑے علاقوں کو سیل کرنا عوام کے لیے تکلیف دہ ہوگا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی کی ہی گلستان سوسائٹی میں ایک ہی گھر کے 9 افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ گلستان سوسائٹی کے علاوہ چراغ کالونی میں بھی کیسز سامنے آنے کے بعد دونوں علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے اب تک 4 ہزار 897 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جس میں سے 1318 متاثرین کا تعلق سندھ سے ہے اور صوبے میں اب تک 28 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جو دیگر صوبوں سے سب سے زیادہ تعداد ہے۔