پاکستان
Time 11 اپریل ، 2020

کراچی کے ضلع شرقی کے بعد جنوبی میں بھی کچھ علاقے سیل کرنے کا فیصلہ

کراچی کے ضلع شرقی کے بعد جنوبی میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کچھ علاقے سیل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ 

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں  صوبائی وزراء، میئر کراچی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ضلع شرقی کے بعد جنوبی کے بھی کچھ علاقے سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ  ضلع جنوبی کے زیادہ متاثرہ علاقوں کو سیل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال پریشان کن ہے  اور پریشان ہوں کہ صورتحال کس طرف جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں عوام کے لیے فکر مند ہوں۔

واضح رہے کہ ضلع جنوبی کے کون کون سے علاقے سیل کیے جائیں گے، اس کی تفصیلات تاحال سامنے نہیں آسکی ہیں۔

لاک ڈاؤن طویل کرنا مناسب نہیں ہوگا، گورنر سندھ

دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل نے 14 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن میں توسیع کی مخالفت کردی۔

گورنرسندھ عمران اسماعیل کا ایم کیو ایم پاکستان کے فلاحی مرکز خدمت خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن ضروری تھا مگر ان حالات میں ایسا لاک ڈاؤن آگے چلنا مشکل لگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو لاک ڈاؤن کے اثرات سے محفوظ رکھنے کیے لیے 14 اپریل کے بعد نرمی کرنی ہوگی جبکہ صنعتوں اور مارکیٹوں کو کھولنے کے لیے حکمت عملی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا ہوگی۔ 

خیال رہے کہ کراچی کے ضلع شرقی میں 11 یونین کونسلز کو مکمل سیل کردیا گیا ہے جہاں  نہ جانے کی اجازت ہوگی نہ ہی وہاں سے کوئی باہر آسکے گا۔

ان 11 یونین کاونسلز میں نئے بلدیاتی نظام کے مطابق یونین کونسل 22 گیلانی ریلوے اسٹیشن، یو سی 23 ڈالمیا، 24 جمالی کالونی، گلشن اقبال کی یو سی 24، 26 ، 28 اور 31 کے علاوہ تمام علاقہ، یو سی 27 پہلوان گوٹھ، یو سی 29 گلزار ہجری، یو سی 30 صفورہ، گلستان جوہر اور فیصل کینٹونمنٹ کا علاقہ، یو سی 2 منظور کالونی، یو سی 9 جیکب لائن اور یو سی 13 جمشید کواٹر کے علاقے شامل ہیں۔

تمام یونین کونسلز میں گھروں سے غیر ضروری نکلنے پر پابندی ہوگی اور ایک یو سی کا شخص دوسری یو سی نہیں جاسکے گا جبکہ دکانیں اور اسپتال کھلے رہیں گے۔

مزید خبریں :