Time 13 اپریل ، 2020
پاکستان

کورونا وائرس: پاکستان میں صورتحال امریکا اور یورپ سے بھی بری ہوسکتی ہے: بلاول

اگر ہم صرف یہ امید کرنے لگیں کہ سب اچھا ہو جائے گا اور اپنی تیاری نہ کریں تو پاکستان بہت خاموشی سے ایک تباہی کی صورتحال کی طرف جاسکتا ہے: پی پی چیئرمین کا اے ایف پی کو انٹرویو— فوٹو: اے ایف پی 

اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی ( پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں صورتحال امریکا اور یورپ سے بھی بری ہوسکتی ہے کیونکہ پاکستان میں حفاظتی لباس اور طبی عملے کی کمی کے ساتھ ساتھ دیگر طبی آلات کی بھی کمی ہے۔

غیرملکی خبر  رساں ایجسنی اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے  بلاول کا کہنا تھا کہ اب تک وفاقی حکومت کورونا وائرس کے خلاف سست روی سے فیصلے کر رہی ہے اور لاک ڈاؤن کے لیے بھی کوئی ٹھوس فیصلہ کرنے میں ناکام نظر آتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبے میں رقم مہیا کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وباکے پھیلنے کی ابتداء ہی سے ایک غلط احساس تحفظ کا اظہار کیا جا رہا ہے، ہم اس حقیقت کو نظرانداز کر رہے ہیں کہ دنیا بھر میں یہ وبا کس قدر تیزی سے پھیل رہی ہے اور اس کا احساس نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں بروقت ضروری اقدامات اٹھانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے صحت کے ماہرین نے یہ تجویز دی تھی کہ پورے ملک میں سخت اقدامات لیے جائیں، ہم معیشت کو دوبارہ زندہ کر سکتے ہیں لیکن لوگوں کو دوبارہ زندہ نہیں کر سکتے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم صرف یہ امید کرنے لگیں کہ سب اچھا ہوجائے گا اور اپنی تیاری نہ کریں تو پاکستان بہت خاموشی سے ایک تباہی کی صورتحال کی طرف جاسکتا ہے جس کے شدید مضمرات ہو سکتے ہیں۔

پی پی چیئرمین نے مزیدکہا کہ پاکستان میں صورتحال امریکا اور یورپ سے بھی بری ہوسکتی ہے کیونکہ پاکستان میں حفاظتی لباس اور طبی عملے کی کمی کے ساتھ ساتھ دیگر طبی آلات کی بھی کمی ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ملک میں لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے باعث معاشی سرگرمیاں مانند پڑگئی ہیں جبکہ اپوزیشن کی جانب سے بھی حکومت پر بروقت اقدامات نہ کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے۔

دوسری جانب ملک میں مہلک وائرس سے اموات اور مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے، اب تک 95 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 5497 سے تجاوز کرچکی ہے۔

مزید خبریں :