پاکستان
Time 13 اپریل ، 2020

سندھ میں کورونا کے بڑھتے کیسز بتاتے ہیں کہ لاک ڈاؤن غیر مؤثر رہا، شہباز گل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  کے رہنما اور سابق ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا ہے کہ  وفاق نے سندھ کو پہلے 20 ہزار اور پھر 6 ہزار ٹیسٹنگ کِٹس دیں جو سندھ نے غیر معیاری قرار دے کر واپس کر دیں مگر ان کِٹس کو غیر معیاری قرار دینا بلا جواز ہے۔

پنجاب حکومت کے سابق ترجمان شہباز گل کا کہنا تھا کہ سندھ میں کیسز بڑھنے کی تعداد بتاتی ہےکہ سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن غیر مؤثر تھا، سندھ میں لاک ڈاؤن کا دعویٰ کیا گیا لیکن دوسرے صوبوں میں وائرس کا پھیلاؤ کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب کا ٹیسٹنگ کٹس کوغیر معیاری قراردینا بلاجواز ہے، جاپان نے حکومت پاکستان کو67 ہزار ٹیسٹنگ کٹس تحفے میں دیں تو وفاق نے 20 ہزار ٹیسٹنگ کٹس سندھ کو بھجوادیں اورسندھ نے 2 ہفتے بعد کٹس غیرمعیاری قرار دے کرواپس کردیں۔

شہباز گل کا کہنا تھا کہ کٹس کو قومی ادارہ صحت میں استعمال کیا تو کوئی شکایت یا خرابی نہیں نکلی تاہم بعد میں سندھ کو 6 ہزار کٹس دی گئیں تو وہ بھی معیار کے بہانے واپس کردی گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کٹس واپس نہ ہوتیں تو سندھ میں ٹیسٹ کی 10 دن کی ضرورت پوری ہوجاتی، اب سندھ کو 50 ہزار کٹس کا نیا اسٹاک بھجوادیا ہے اور سندھ حکومت سیاست نہ کرے کام کرے۔

ان کا کہنا ہے کہ سندھ میں ٹیسٹنگ صلاحیت 3 ہزار روزانہ ہونی چاہیے جو صرف 500 ہے، پورے پاکستان کو 50 ہزار اور سندھ اکیلے کو 50 ہزار کٹس دی گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے وفاق سے بڑی رقم لے لیتے ہیں، صحت، تعلیم اور سماجی بہبود کے لیے صوبے فنڈز لے جاتے ہیں لہٰذا سندھ حکومت بتائے کہ اپنے لوگوں کو کتنی رقم تقسیم کی؟ 

خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ وفاق سے سندھ کوبھیجی گئیں کورونا ٹیسٹنگ کٹس نامکمل اور خراب ہیں۔

مرتضیٰ وہاب کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ سواب اور وی ٹی ایم کوروناٹیسٹ کےلیے انتہائی ضروری ہیں لیکن سندھ کو 20 ہزار ٹیسٹ کٹس بغیر وی ٹی ایم کے موصول ہوئیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ وفاق کی بھیجی گئیں 20 ہزار ٹیسٹنگ کٹس کسی کام کی نہیں کیوں کہ یہ کٹس کلینیکل ایگزامینیشن کے معیار کے مطابق نہیں۔

مزید خبریں :