چیئرمین پی سی بی نے میچ فکسنگ کیخلاف ملکی سطح پر قانون سازی کی حمایت کردی

کرکٹ میں کرپشن کی بالکل گنجائش نہیں ہونی چاہیے، حکومت سے بات کی ہے کہ میچ فکسنگ کو قانونی طور پر جرم قرار دیا جائے، احسان مانی— فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی نے میچ فکسنگ کیخلاف ملکی سطح پر قانون سازی کی حمایت کردی۔

اپنے بیان میں احسان مانی نے کہا کہ کرکٹ میں کرپشن کی بالکل گنجائش نہیں ہونی چاہیے، حکومت سے بات کی ہے کہ میچ فکسنگ کو قانونی طور پر جرم قرار دیا جائے۔

چیئرمین پی سی بی نے مزید کہا کہ دوبارہ حکومت سے کہوں گا کہ میچ فکسنگ کیخلاف باضابطہ قانون بنایا جائے، قانوناً جرم بننے کے بعد اداروں کیلئے اس کی تحقیقات کرنا آسان ہوجائے گا۔

احسان مانی نے کہا کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے بعد اس بارے میں سری لنکا نے قانون سازی کی ہے، سری لنکا کی پارلیمنٹ سے قانون کو پاس کرایا گیا ہے، اس وقت منی ٹریل اور بہت ساری چیزوں کے لیے ہمارے اداروں اور پی سی بی کو قانونی رسائی کی ضرورت ہے۔

شرجیل خان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں کسی فرد واحد پر بات نہیں کروں گا لیکن کوئی کھلاڑی جرم پر پابندی گزار چکا ہے تو ایک جرم پر دو سزائیں نہیں دی جاسکتیں، سزا پوری کرنے کے بعد کوئی بھی فارم اور فٹنس پر ٹیم میں آسکتا ہے۔

چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ مصباح الحق نے کہا تھا کہ پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ زیادہ تر معاملہ مشکوک پیشکش کی رپورٹ نہ کرنے کا ہے جیسا کہ عمراکمل نے کیا، بعض اوقات کھلاڑی اس بات کو سمجھ نہیں پاتے اور بعض اوقات وہ اس معاملے کو سنجیدہ نہیں لیتے اور مشکل میں گرفتار ہوجاتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں شرجیل خان کی ٹیم میں واپسی کے حوالے سے محمد حفیظ نے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے بھی دبے لفظوں میں اس کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میچ فکسنگ کے حوالے سے واضح قانون ہونا چاہیے۔

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم معاملہ ہے جس پر آئی سی سی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو غور کرنا ہوگا اور اگر اپنے قوانین میں کرپٹ کرکٹرز کی واپسی روکنے کے بارے میں کوئی شق رکھنی ہے تو اس بارے میں کافی سوچ بچار کے بعد فیصلے کی ضرورت ہے۔

مزید خبریں :