15 اپریل ، 2020
عالمگیر وبا کورونا وائرس سے بچنے کے لیے انتہائی احتیاط کی جارہی ہے اور اس سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین بھی خاص عمل کے تحت کی جاتی ہے ۔
کورونا وائرس کے حوالے سے ہر روز ہی کوئی نئی بات سامنے آرہی ہے کہ آیا یہ وائرس کس سطح پر کتنی دیر تک زندہ رہ سکتا ہے یا یہ وائرس صرف بات چیت کرنے سے بھ پھیل سکتا ہے یا نہیں۔
اس سے قبل کہا جا رہا تھا کہ ماسک کا استعمال صرف وہ ہی لوگ کریں جن میں انفیکشن کی علامات موجود ہیں لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ ہر شخص ماسک کا استعمال کرے۔
چند روز قبل یہ خبر بھی سامنےآئی تھی کہ انسانوں کے علاوہ پالتو جانوروں میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے خاص طور پر بلیوں میں جنہیں اپنے مالک سے کوروناوائرس لگا تھا۔
لیکن ان تمام تر باتوں کے بعد حال ہی میں ایک اور خبر سامنے آئی ہے کہ تھائی لینڈ میں ایک شخص کو کورونا وائرس سے مرنے والے انسان سے کورونا وائرس منتقل ہوا ہے، یہ مرے ہوئے انسان سے کورونا وائرس منتقل ہونے کا پہلا کیس ہے۔
جرنل آف فارنزک اینڈلیگل میڈیسن میں شائع ہونے والے مطالعے کے مطابق فرانزک طبی ماہرین کو کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے مریض سے وائرس منتقل ہونےکے خطرات کم ہوتے ہیں لیکن کورونا سے ہلاک ہونے والے مریضوں کے بائیولوجیکل نمونوں اور لاش سے وائرس لگنے کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کووڈ-19 یعنی جان لیوا کورونا وائرس متاثرہ مریض کی لاش میں چند گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے، اگرچہ اس حوالے سے زیادہ تحقیقات نہیں کی گئیں کہ وائرس مرے ہوئے شخص میں کتنی دیر تک رہ سکتا ہے۔
لیکن ماہرین طب کا کہنا ہے کہ آیا کورونا وائرس سے متاثرہ شخص زندہ ہو یا مردہ، اس سے بچنے کے لیے پرسنل پروٹیکٹیو ایکیوپمنٹ یعنی حفاظتی لباس، ماسک اور گلوز کا استعمال کرنا بے حد ضروری ہے۔