16 اپریل ، 2020
ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے لاک ڈاؤن کے دوران استثنی اور کھلنے والی دکانوں کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حجام، دھوبی، درزی، سینیٹری، پلمبر، مکینک اور کارپینٹر کی دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا تاثر غلط ہے۔
ایک ویڈیو بیان میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ مذکورہ دکانوں کو نہ تو سندھ حکومت اور نہ ہی وفاقی حکومت کی جانب سے کھلنے کی کوئی اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے اعلان سے ایک تاثر اُبھرا کہ جیسے لاک ڈاؤن ختم ہوگیا ہو، لاک ختم یا نرم ہونے کا تاثر غلط ہے۔
بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ نے کل واضح کردیا کہ لاک ڈاؤن مزید سخت ہوگا۔
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ وزیراعظم کا اصرار تھا کہ کنسٹرکشن کے شعبے اور برآمدی صنعتوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے، اس لیے سندھ حکومت نے وزیراعظم کی ہدایت پر کنسٹرکشن اور برآمدی صنعتوں کو کام کی اجازت دی تاہم انہیں تمام ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے مستثنی اداروں کو ہر حال میں انڈر ٹیکنگ دینا ہوگی جب کہ حکومتی ادارے اچانک ان شعبوں کا ایس او پی کے جائزے کے لیے معائنہ کرنے کے مجاز ہیں۔
مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت لاک ڈاؤن خوشی سے نہیں کر رہی مگر ہمارے لیے انسانی جانیں زیادہ عزیز ہیں۔