’پاک بھارت دوستی ہوجائے اگر مودی کی جگہ سدھو وزیراعظم بن جائیں‘

فوٹو فائل—

پاکستان شوبز  انڈسٹری کے مشہور ترین مزح نگار، شاعر، مصنف، ٹی وی میزبان اور مصور انور مقصود کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی دوستی ہو جائے کی اگر نریندر مودی کے بجائے سابق بھارتی کرکٹر سدھو  بھارتی وزیراعظم بن جائیں۔

انور مقصود  اپنے صاحبزادے اور گلوکار بلال مقصود کے ساتھ انسٹاگرام پر لائیو ہوئے اور اپنے چاہنے والوں کے سوالات کے جوابات اپنے مخصوص طنز و مزاح کے انداز میں دیئے۔

ماضی میں ’نادان نادیہ ‘ جیسے معروف ڈرامہ تخلیق کرنے والے انور مقصود سے مداحوں کی بڑی تعداد کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آپ نے اب ٹی وی کے لیے کیوں لکھنا چھوڑ دیا ہے؟

انور مقصود نے ایک محبت 100 افسانے لکھنے والے کا نام لیتے ہوئے کہا کہ کیا اب اشفاق احمد لکھ رہے ہیں، بانو قدسیہ نہیں لکھ رہیں، فاطمہ ثریا بجیا بھی نہیں لکھ رہیں،  منو بھائی اور انتظار حسین بھی نہیں لکھ رہے۔


انور مقصود نے کہا کہ جب میں یہ کہتا ہوں تو جواب ملتا ہے کہ یہ سب تو وفات پا گئے ہیں تو میرا ان سب لوگوں کو جواب ہے کہ یہ سب اپنے ساتھ ڈرامہ نگاری بھی لے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ڈراموں کے نام اور اشتہاروں سے ہی ان کے معیار کا اندازہ ہو جاتا ہے، ٹی وی کے چند معروف ڈراموں کے نام لیتے ہوئے انہوں نے تنقید بھی کر ڈالی جس سے سوشل میڈیا صارفین خوب محظوظ ہوئے۔

انہوں نے چند مشہور ڈراموں ’میرے پاس تم ہو، ناممکن، چیخ اور دیگر ڈراموں کے نام لیتے ہوئے کہا کہ ایسے ناموں کے ساتھ تو میں نہیں لکھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بلاشبہ مذکورہ ڈرامے اچھے ڈرامے ہیں اور  آپ لوگ پسند بھی کرتے ہیں لیکن میں ایسا نہیں لکھ سکتا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستی سے متعلق سوال پر انور مقصود نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ہو جائے گی اگر مودی کے بجائے بھارت کے سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بھارتی وزیراعظم بن جائے تو دونوں ممالک کے درمیان دوستی ہو جائے گی اور مجھے لگ رہا ہے وہ جلد ہی بن جائیں گے۔


مزید خبریں :