20 اپریل ، 2020
سندھ حکومت نے صوبے میں دکانیں اور بازار کھولنے کے لیے پلان ترتیب دے دیا ہے جب کہ کراچی میں تجارتی مراکز اور دکانیں کھولنے کے لیے 13 شعبوں کا تعین بھی کیا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے تاجر رہنماؤں کی مشاورت سے پلان مرتب کیا ہے جس میں کراچی کے تجارتی مراکز اور دکانیں کھولنے کے لیے 13 شعبوں کا تعین کیا گیا ہے۔
بنیادی طور پر کاروبار کی نوعیت کے لحاظ سے 13 سیکٹرز کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر کیٹیگری میں شامل شعبہ ہفتہ میں 2 روز کے لیے کھولا جائے گا۔
پہلی کیٹیگری میں 4، دوسرے میں 4 اور تیسرے میں 5 شعبے شامل ہیں، بازار اور دکانیں دن میں 8 گھنٹے کے لیے کھولے جائیں گے، کریانہ، مرغی و گوشت کی دکانیں اور بیکریاں ہفتے میں 2 روز بند رکھنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ صرف دودھ، سبزی اور پھل کی دکانوں اور میڈیکل اسٹورز پورا ہفتہ کھولنے کی اجازت ہوگی۔
بازار اور دکانیں کھولنے کے لیے ضابطہ کار (ایس او پی) بدھ تک تیار کرلیا جائے گا جب کہ ایس او پی کی خلاف ورزی کرنے والے بازار سیل کردیے جائیں گے۔
سندھ حکومت عید شاپنگ کے لیے 15 رمضان کے بعد مزید نرمی کرے گی جو انتظامیہ سے تعاون اور ایس او پی پر عمل درآمد سے مشروط ہوگی۔
پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے بھی جلد نرمی کا اعلان کیا جائے گا تاہم اس پلان پر عمل درآمد وزیراعلیٰ سندھ کی اجازت سے مشروط ہے۔
دوسری جانب سندھ میں 69 صنعتوں اور فیکٹریوں کو محکمہ داخلہ کی ایس او پی پر عمل درآمد کے بعد آج سے پیدواری عمل شروع کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
محکمہ لائیو اسٹاک اور فشریز نے بھی مچھلیوں کے شکار پر پابندی میں نرمی کردی ہے جس کے بعد ماہی گیر سمندر میں مچھلیوں کا شکار اور ایس او پی کے تحت کراچی فش ہاربر پر تجارتی سرگرمیاں بھی شروع کرسکیں گے۔
اُدھر کراچی میں کورونا وائرس کے باعث کیے گئے لاک ڈاؤن کے دوران کاروبار کھولنے کے لیے بنائے گئے ضابطے کی خلاف ورزی کرنے پر 3 کمپنیوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کردی ہے تاہم کچھ صنعتوں کو حفاظتی اقدامات کے ساتھ کام کی اجازت دی گئی ہے جن کے لیے شرائط و ضوابط پر عمل کرنا لازمی ہے۔