Time 21 اپریل ، 2020
پاکستان

خیبر پختونخوا میں ذخیرہ اندوزی کیخلاف سخت سزا کا آرڈیننس نافذ

خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت نے ذخیرہ اندوزی کےخلاف سخت سزا کا آرڈیننس نافذ کر دیا۔

پشاور میں وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمودخان کی زیرصدارت ویڈیو لنک پر ڈویژنل کمشنرز کا اجلاس ہوا  جس میں کورونا کی صورتِ حال اور   ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے حوالے سے غور کیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ذخیرہ اندوزی کی مؤثر روک تھام کے لیے آرڈیننس تیار کرلیاہے، تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز گندم کی خریداری کے اہداف کاحصول یقینی بنائیں۔

اجلاس کے بعد مشیراطلاعات خیبرپختونخوا اجمل وزیر  نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آرڈیننس جاری کردیا ہے اور یہ آرڈیننس کھانے پینے کی 32 اشیاء کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف جاری کیا گیا ہے۔

 اجمل وزیر نے بتایا کہ  ذخیرہ اندوزوں کوبغیروارنٹ کے گرفتار کیا جائے گا اور انہیں3  سال قید، ضبط شدہ مال کا 50 فیصد جرمانہ اور ضبط مال کی نیلامی کی جائے گی جب کہ ذخیرہ اندوزوں کی اطلاع دینے والوں کو مال کا 10 فی صد ادا کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل  وفاقی حکومت بھی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے سخت سزاؤں پر مشتمل آرڈیننس کی منظوری دے چکی ہے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث یومیہ دیہاڑی دار طبقہ اور نادار افراد کی مدد کے لیے مختلف اداروں اور مخیر حضرات کی جانب سے راشن تقسیم کیا جا رہا ہے تاہم اس صورت حال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے منافع خور بھی سرگرم ہیں اور  زائد منافع کی لالچ میں اشیائے خور و نوش کی ذخیرہ اندوزی میں مصروف ہیں۔

مزید خبریں :