22 اپریل ، 2020
وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون میں ایک خطیب کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر مسجد اور اس سے ملحقہ مدرسے سیل کر دیا گیا۔
ڈپٹی کمشیر (ڈی سی) اسلام آباد کے مطابق نے کہا کہ مسجد و مدرسہ باب السلام کے خطیب کے والد کی کچھ دن پہلے وفات ہوئی اور ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا جس کی وجہ سے ان کے اہلِ خانہ کے ٹیسٹ لیے گئے ہیں۔
ڈی سی اسلام آباد کے مطابق اہلخانہ کے 7 افراد کے ٹیسٹ مثبت آنے پر مسجد اور مدرسہ کو سیل کیا گیا جب کہ ابھی مزید افراد کا کورونا ٹیسٹ اور تحقیقات جاری ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان سمیت برطانیہ اور سعودی عرب کے نامور مسلمان ماہرینِ صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر رمضان میں باجماعت نمازیں اور تراویح پڑھانے پر اصرار جاری رکھا گیا تو پاکستان میں کورونا وائرس سے سیکڑوں اموات ہو سکتی ہیں۔
پاکستانی علماء، حکومت پاکستان اور ملک کی تاجر برادری کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مساجد میں نماز پڑھنے والے زیادہ تر افراد کی عمریں 50 سال سے زائد ہوتی ہیں جو کہ کورونا وائرس کے حملہ کا سب سے آسان شکار ہوسکتے ہیں، رمضان میں باجماعت نماز اور تراویح کے اجتماعات کے نتیجے میں پاکستان کے کمزور نظام صحت پر ایسا دباؤ پڑ سکتا ہے کہ وہ بالکل ہی بیٹھ جائے۔