پاکستان
Time 23 اپریل ، 2020

پاکستان میں رمضان کا چاند نظر نہیں آیا، پہلا روزہ 25 اپریل کو ہوگا

کراچی: رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی و زونل رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے تاہم چاند نظر آنے کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی۔

میٹ آفس کراچی میں مرکزی اجلاس کی صدارت چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن نے کی جبکہ دیگر صوبوں میں بھی زونل کمیٹیوں کے اجلاس منعقد ہوئے۔

مرکزی اجلاس میں محکمہ موسمیات کے ماہرین اور پہلی بار وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کا نمائندہ بھی شامل ہوا۔ 

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ چاند نظر آنے کی کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی لہٰذا یکم رمضان 25 اپریل بروز ہفتہ ہوگا۔

چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ پشاور سمیت ملک کے کسی علاقے سے چاند کی شہادت موصول نہیں ہوئی اور  اتفاق رائے سے رمضان کے چاند کے بارے میں فیصلہ کیا گیا۔ 

قبل ازیں پنجاب میں زونل رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کردیا تھا کہ صوبے میں کہیں بھی رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا اور اس فیصلے سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو بھی آگاہ کردیا گیا تھا۔

مساجد انتظامیہ صدرپاکستان کے 20 نکاتی منشور پر لازمی عمل کریں، مفتی منیب

اس موقع پر مفتی منیب الرحمان نے علماء اور مساجد انتظامیہ سے اپیل کی کہ صدرپاکستان کے 20 نکاتی منشور پر لازمی عمل کریں ، تمام مساجد میں نمازیوں کو لائن اپ کرنے کیلئے رضاکار مقرر کرنے چاہئیں، مساجد سے دریاں چٹائیاں ہٹائی جائیں۔

مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ  مسجد کی ہر نماز سے قبل صفائی کی جائے اور مساجد کے دروازوں پر سینیٹائزر رکھے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ عمر رسیدہ اور نا بالغ مساجد میں نہ آئیں، نزلہ زکام ، یا کوئی اور  مرض ہو تو بھی مساجد میں نہ آئیں، خلاف ورزی کرنے والوں کےخلاف وارننگ دیگر کارروائی کی جائے گی۔

مفتی منیب نے کہا کہ صدر ، وزیر اعظم ، پیر نورالحق قادری کا مسئلہ کے حل پر شکر گزار ہوں ، وزیر اعظم فنڈ جمع کررہے ہیں اہل ثروت دل کھول کر عطیہ دیں ، مساجد میں اجتماعی افطار کا انتظام نہ کیا جائے، اگر کوئی افطار دینا چاہتا ہے تو وہ مسجد سے لائن میں نکلنے والوں کو باکس میں افطار دے۔ 

انہوں نے کہا کہ فتویٰ جاری کیا ہے کہ ضرورت پر مسجد میں جمعہ کی دو جماعت کرائی جاسکتی ہیں ،  نمازی وضو گھر پر کریں، سنتیں بھی گھر سے پڑھ کر آئیں، نماز کے بعد ضابطہ کے تحت مسجد سےباہر نکلیں۔

مزید خبریں :