23 اپریل ، 2020
پنجاب حکومت نے رمضان المبارک کے دوران صوبے میں مکمل کے بجائے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں صوبے میں کورونا کی صورتحال ،لاک ڈاؤن اور ذخیرہ اندوزی کے تدارک پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان کے مہینے میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری رہے گا اور جن دکانوں کو کھولنے کی اجازت ہے وہ ایک گھنٹے اضافے کے ساتھ شام 6 بجے تک کھلی رہیں گی۔
سحری کے وقت صرف دودھ دہی، بیکری اور کریانہ اسٹور کھلیں گے تاہم ریسٹورنٹ مکمل بند رہیں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صدر مملکت کے علماء سے 20 نکاتی معاہدے کے تحت صحن کے بغیر والی مساجد میں نماز تراویح ادا نہیں کی جاسکے گی۔
اس حوالے سے صوبائی وزیر صنعت اسلم اقبال کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کے دوران 3 ارب روپے سے زائد کاسامان قبضے میں لیا گیا ہے، غلط بیانی کرنے والے ڈیلرز پر 10 لاکھ جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر کسی بھی جگہ بغیر اطلاع کے چھاپے مارنے کا اختیار رکھتے ہیں، ذخیرہ اندوزی کے خلاف نئے آرڈیننس سے ذخیرہ اندوزی کرنے والے کو 3 سال تک کی سزا ہو سکے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ڈاکٹروں اور طبی عملے کو کورونا سے لڑنے کے لیے حفاظتی سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔