26 اپریل ، 2020
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ اس وقت تک ایسا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا جس سے یہ ظاہر ہو کہ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد دوبارہ اس کے حملے سے محفوظ رہیں گے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عام طور پر کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریض ڈاکٹر کی جانب سے دی گئی ہدایات پر عمل نہیں کرتے اور احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ صحت یاب ہونے والے افراد لاپروائی کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ اس وقت تک ایسا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے جس سے یہ ظاہر ہو کہ کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد اس کے دوبارہ حملے سے محفوظ ہو گئے ہیں۔
ایک بیان میں صحت کے عالمی ادارے نے کہا ہے کہ ابھی تک اس کے واضح شواہد نہیں ملے کہ کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کو ان کے جسم میں پیدا ہونے والے اینٹی باڈیز دوبارہ اس وبا کا شکار ہونے سے بچا سکیں گے۔
ایسے افراد جو صحت یاب ہوگئے ہیں وہ لاپروائی کا مظاہرہ نہ کریں، خود کو اور دوسروں کو کورونا سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
خیال رہے کہ متعدد حکومتیں اپنے ملک کی معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کو تصدیقی دستاویز دینے پر غور کر رہی ہیں۔
کورونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کو دی جانے والی تصدیقی دستاویز میں یہ لکھا ہو گا کہ اس شخص میں وافر مقدار میں ایٹنی باڈیز موجود ہیں اور وہ وائرس سے محفوظ ہے۔
واضح رہے کہ عالمگیر وبا کورونا وائرس سے دنیا بھر میں مریضوں کی تعداد 29 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 2 لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔