27 اپریل ، 2020
سری نگر: مقبوضہ کشمیر قابض بھارتی افواج نے ایک روز میں 7 کشمیریوں کو شہید کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے ضلع کلگام کے علاقے میں محاصرے کے دوران گھر گھر تلاشی کی آڑ میں 24 گھنٹوں کے اندر مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا۔
رپورٹ کے مطابق اس سے قبل بھارتی فوج نے ضلع کلگام کے علاقے استھل میں بھی 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا تھا جس کے بعد 24گھنٹوں سےکم وقت میں شہیدکشمیریوں کی تعداد7 ہوگئی ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہےکہ قابض بھارتی فوجی نے 5 روز میں فائرنگ سے اب تک 16 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔
مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ 5 روز میں16 کشمیریوں کابھارتی فوج کے ہاتھوں قتل قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کشمیریوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے ذمہ داریاں پوری کرے۔
بھارت نے 5 اگست 2019 کو راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل آرٹیکل 370 کو ختم کردیا اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں یعنی (UNION TERRITORIES) میں تقسیم کر دیا جس کے تحت پہلا حصہ لداخ جب کہ دوسرا جموں اور کشمیر پر مشتمل ہوگا۔
بھارت نے یہ دونوں بل لوک سبھا سے بھی بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کر الیے۔
بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر میں خصوصی اختیارات سے متعلق ہے۔
آرٹیکل 370 ریاست مقبوضہ کشمیر کو اپنا آئین بنانے، اسے برقرار رکھنے، اپنا پرچم رکھنے اور دفاع، خارجہ و مواصلات کے علاوہ تمام معاملات میں آزادی دیتا تھا۔
بھارتی آئین کی جو دفعات و قوانین دیگر ریاستوں پر لاگو ہوتے ہیں وہ اس دفعہ کے تحت ریاست مقبوضہ کشمیر پر نافذ نہیں کیے جا سکتے تھے۔
بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت کسی بھی دوسری ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر کا شہری نہیں بن سکتا اور نہ ہی وادی میں جگہ خرید سکتا تھا۔