29 اپریل ، 2020
سندھ حکومت آئندہ جمعے کے بعد سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے پر غور کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق آئندہ جمعے کے بعد سے بازاروں اورکاروبار کو طے شدہ فارمولے کے تحت کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ جمعرات کو صدر مملکت اور وزیر اعظم کو اس حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو تجویز دی گئی کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں طے شدہ شرائط کے ساتھ کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دے دی جائے تاکہ بازار اور تجارتی مراکز بھی کھلیں، عید کے حوالے سے خرید و فروخت کا سلسلہ بھی شروع ہو اور کورونا کی وبا بھی کنٹرول میں رہے۔
کورونا ٹاسک فورس کےارکان کا محکمہ صحت کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار
ذرائع کے مطابق کورونا ٹاسک فورس کےارکان نے محکمہ صحت کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔
کورونا ٹاسک فورس اراکین کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کورونا کے خلاف جنگ میں وہ اقدامات نہ کر سکا جس کی توقع تھی۔
کراچی میں جزوی لاک ڈاؤن کا 38 واں روز
دوسری جانب کراچی میں جزوی لاک ڈاؤن کے 38 ویں روز پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے شہریوں پر ہلکا ہاتھ رکھا۔
بعض شاہراہوں سے بیریئرز بھی ختم کردیے گئے مگر جن لوگوں نے زیادہ بے لگام ہونے کی کوشش کی اُن کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی گئی۔
پولیس کے مطابق سموسے، پکوڑے، جلیبی اور دیگر اشیاء کی کھلے عام فروخت پر پابندی ہے، جبکہ شہر کی سڑکوں پر اجتماعی افطاری اور سحری کی اجازت بھی نہیں۔
خیال رہے کہ کورونا کے باعث سندھ میں 23 مارچ سے جزوی لاک ڈاؤن ہے جبکہ گذشتہ دنوں وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کردی تھی۔
وفاق کی جانب سے مختلف صنعتوں کو کام کرنے کی اجازت دینے کے بعد سندھ حکومت نے بھی مختلف کاروبار اور صنعتوں کو کھولنے کی مشروط اجازت دی ہے۔
واضح رہے کہ سندھ میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 ہزار 695 ہوچکی ہے جن میں سے 100 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔