04 مئی ، 2020
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے تاجر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سندھ کو مارکیٹیں اور صنعتیں کھولنے کا الٹی میٹم دے دیا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کل سے کراچی میں مارکیٹیں اور صنعتی مراکز کھولنے کا اعلان کرے ورنہ کل سے احتجاجی تحریک شروع کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کل سہ پہر ساڑھے 3 بجے تاجر برادری کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ ہوگا اور یہ احتجاجی مظاہرہ پر امن اور طے کردہ ضابطہ کار کے تحت ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ لاہور میں کاروبار کھلا ہے تو کراچی میں بند نہیں رہ سکتا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے پاس عمل درآمد کیلئے کچھ بھی نہیں ہے، نہ تو عملی طور پر لاک ڈاؤن ہے نہ یہ تاجروں کو کاروبار کی اجازت دے رہے ہیں، یہ کیا پالیسی ہے سمجھ سے باہر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں تاجر برادری سے ہزاروں گھروں کا چولہا جلتا ہے اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہزاروں خاندان پریشانی اور مفلسی کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں، مہینے سے زائد لاک ڈاؤن اب ان کی حالت زار کو مزید بدتر کررہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی کراچی کے تاجروں نے دکانیں کھولنے کی کوشش کی تھی جس پر آل سٹی تاجر اتحاد کے رہنما حماد پونا والا سمیت 6 افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔
گزشتہ ہفتے بھی سندھ حکومت نے تاجروں کو کاروبار کرنے کی مشروط اجازت دی تھی تاہم کراچی سمیت سندھ بھر میں آن لائن کاروبار شروع نہ ہوسکا تھا۔
سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے باعث صوبے میں نافذ لاک ڈاؤن پورے رمضان تک بڑھادیا ہے تاہم لاک ڈاؤن پر بظاہر عمل ہوتا نظر نہیں آرہا اور محض کاروبار بند ہے جبکہ لوگ بغیر احتیاطی تدابیر کے سڑکوں پر نکل رہے ہیں اور ٹھیلوں سے خریداری بھی کررہے ہیں۔