Time 06 مئی ، 2020
دنیا

کورونا کی دوا بنانے کیلئے پاکستان اور بھارت کی کمپنیوں سے بات چیت جاری ہے: امریکی کمپنی

گیلیڈسائنسز نے یہ نہیں بتایا ہے کہ وہ کن کن کمپنیوں سے بات چیت کر رہی ہے. 

امریکا کی بائیو فارما سوٹیکل کمپنی گیلیڈ سائنسز نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے خاتمے کی اپنی ممکنہ دوا 'ریمڈیسیویر'کو ترقی پذیر ممالک تک پہنچانے کے لیے پاکستان اور بھارت میں دوا ساز کمپنیوں سے بات چیت کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ عالمی وبا کی شکل اختیار کرنے والے کورونا وائرس کے علاج کے لیے  ابھی تک کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے تاہم امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ہنگامی بنیادوں پر گیلیڈ سائنسز کی ایبولا وائرس کے لیے تیار کی گئی دوا 'ریمڈیسیویر" کورونا کے مریضوں کو دینے کی اجازت دی تھی۔

گیلیڈسائنسز نے یہ نہیں بتایا ہے کہ وہ کن کن کمپنیوں سے بات چیت کر رہی ہے مگر اس کا کہنا ہے کہ ممکنہ دوا کو یورپ ، ایشیا اور دیگر ترقی پذیر دنیا تک پہنچانے کے لیے کیمیکل اور دوا ساز اداروں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

منگل کو اپنے بیان میں گیلیڈ نے کہا کہ وہ 'ریمڈیسیویر' کی ترقی پذیر ممالک کے لیے تیاری کے لیےپاکستان اور بھارت میں کچھ دوا ساز اداروں کوطویل المدتی لائسنزجاری کرنے کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔ گیلیڈ کا کہنا ہے کہ وہ دوا کی تیاری کے لیے ان کمپنیوں کو ٹیکنالوجی مہیا کرے گی۔

خبررساں ادارے رائٹرز کا کہنا ہے کہ بنگلا دیش کی سب سے بڑی دوا ساز کمپنی بیگزمکو فارماسوٹیکل رواں مہینے 'ریمڈیسیویر' کی تیاری شروع کر دے گی۔

ایف ڈی اے کی منظوری سے قبل ریمڈیسیویر صرف اور صرف کلینیکل ٹرائلرز کے لیے رجسٹرڈ مریضوں کو دینے کی اجازت تھی۔

گیلیڈ کا کہنا ہے کہ وہ دوا کی وسیع پیمانے پر تیاری اور دنیا بھر میں فراہمی کے لیے پارٹنرز کا ایک کنسورشیم بنانے پر کام کر رہی ہے جب کہ دوا کی فراہمی کے لیے یونیسیف کے ساتھ بھی بات چیت حتمی مراحل میں ہے۔

مزید خبریں :