ہاتھوں سے جراثیم کے خاتمے کیلیے سینیٹائزر زیادہ مؤثر ہے یا صابن؟

فائل فوٹو

جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ ہم ہاتھوں سے جراثیم کا خاتمہ کرنے کے لیے سینیٹائزر بھی استعمال کرتے ہیں جس سے ہاتھ جراثیم سے پاک رہتے ہیں۔

سینیٹائزر کو دراصل اس وقت ایک اچھا متبادل تصور کیا جاتا ہے جب آپ کو کہیں پر پانی اور صابن نہ میسر ہو اور آپ کے پاس ہر گھنٹے ہاتھ دھونے کی سہولت بھی موجود نہ ہو۔

سینیٹائزر عام طور پر اسپتال، اسکول، ائیر پورٹس اور دیگر اس طرح کی جگہوں پر زیادہ استعمال کیا جاتا ہے، لیکن کیا کوئی ہینڈ سینیٹائزر نزلا یا زکام کے جراثیم کو ختم کرسکتا ہے؟

کیوٹو پریفیکچرل یونیورسٹی آف میڈیسن کے محققین نے تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ایک اسٹینڈرڈ سینیٹائزر کو نزلا اور زکام کے جراثیم کو مارنے میں 8 سیکنڈز لگتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق سینیٹائزر جراثیم کو مارنے میں بے حد مؤثر ثابت ہوا ہے اور یہ متعدد اقسام کے خطرناک مائیکروبس کو بھی مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سینیٹائزر خشک ہاتھ میں جراثیم کو مارنے میں زیادہ مؤثر ہوتا ہے جب کہ چکنے اور زیادہ گندے ہاتھوں میں سینیٹائزر استعمال کرنے سے قبل صابن سے اچھی طرح ہاتھ دھونا ضروری ہے۔

دوسری جانب اگر جراثیم سے بچنے کے لیے صابن سے ہاتھ دھونے کی بات کی جائے تو تحقیق کے مطابق نزلے اور زکام کے جراثیم صابن سے ہاتھ دھونے سے 30 سیکنڈز میں مرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ضروری ہے کہ ہاتھ دھوتے وقت کم سے کم 30 سیکنڈ تک ہاتھ دھونا لازمی ہے، اگر آپ 5 سے 6 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں گے تو اس سے نزلے زکام کا وائرس نہیں ختم ہوگا۔

مزید خبریں :