لاہور میں لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں 25 فیصد اضافہ

لاہور میں لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

لاہورپولیس کی جانب سے  کورونا سے بچاؤ کے لیے کیے گئے لاک ڈاؤن کے دوران جرائم کی تقابلی جائزہ رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق شہر میں لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں 25 فیصد جب کہ گلی محلوں کے لڑائی جھگڑوں میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

لاہور میں ڈکیتی کی وارداتوں میں 39 فیصد جب کہ قتل کے کیسز میں80 فیصد کمی  کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

لاہور پولیس کی رپورٹ کے مطابق شہر میں گاڑی چھیننے کی وارداتوں میں 30 فیصد اور چوری کی وارداتوں میں 29 فیصد کمی آئی ہے۔

کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ شہریوں کی سیفٹی اور سیکیورٹی یقینی بنائے ہوئے ہیں، قانون شکن عناصر کے خلاف سخت کریک ڈاﺅن جاری رہے گا۔

خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دنیا بھرمیں متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جس کے باعث دنیا کے مختلف ممالک سمیت پاکستان میں بھی  گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

حکومتِ پاکستان کی وزارتِ انسانی حقوق کی جانب سے ایک ہیلپ لائن متعارف کرائی گئی ہیں جہاں کسی بھی قسم کے تشدد کا شکار افراد شکایت کر سکتے ہیں۔

وزارتِ انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن اور قرنطینہ کی وجہ سے متعدد خواتین اور بچوں کو گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ہماری ہیلپ لائن آپ کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔

مزید خبریں :