گورنر سندھ نے سندھ حکومت کا کورونا ریلیف آرڈیننس مسترد کردیا

گورنرسندھ عمران اسماعیل نے سندھ حکومت کا کورونا ریلیف آرڈیننس مسترد کردیا ہے۔

گورنر ہاؤس سندھ سے جاری بیان کے مطابق گورنرسندھ نے کورونا ریلیف آرڈیننس 2020ء سندھ حکومت کوواپس بھیج دیا ہے، گورنر کی جانب سے ریلیف آرڈیننس پر اپنے تحفظات سے بھی صوبائی حکومت کو آگاہ کیا گیا ہے۔

گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت بجلی اورگیس کے بلوں میں رعایت نہیں دے سکتی۔

ان کا کہنا ہے کہ بجلی نیشنل گرڈ سے آتی ہے اس لیے سندھ حکومت کورعایت کا اختیار نہیں جب کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2002ء کے تحت گیس بھی وفاقی معاملہ ہے۔

خیال رہے کہ سندھ کابینہ نے گذشتہ دنوں 'سندھ کووڈ 19 ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس 2020' منظور کیا تھا۔

آرڈیننس کے تحت صوبے میں کسی کو نوکری سے نہیں نکالا جائےگا اور پانی، بجلی اور گیس کے کم سطح کے بل نہیں لیےجائیں گے۔

سندھ حکومت نے آرڈیننس کو منظوری کے لیے گورنر کو بھیجا تھا تاہم انہوں نے اسے مسترد کردیا ہے۔

 اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے سندھ حکومت کا منظور کردہ کورونا ریلیف آرڈیننس عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

'یہ قانون سازی صرف تالیاں بجوانے کے لیے ہے'

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ یہ آرڈیننس انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے، یہ قانون سازی صرف تالیاں بجوانے کے لیے ہے، اس پر عمل کرانا بہت مشکل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بجلی اورگیس کے بلوں میں رعایت دینے کی قانونی طور پر اہل نہیں، وفاق کے ماتحت آنے والے اداروں کے حوالے سے حکومت کیسے فیصلہ کرسکتی ہے؟

خیال رہے کہ سندھ میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 9 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 171 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :