ٹوئٹر پر قابل اعتراض مواد یا کمنٹ پوسٹ کرنے سے پہلے دوبارہ سوچنے کا فیچر

فوٹو: ٹیک کرنچ

سوشل میڈیا پر بد زبانی اور قابل اعتراض کمنٹس اور پوسٹس کا رجحان بڑھتا ہی جا رہا ہے اور اس کی روک تھام کے لیے متعدد پلیٹ فارمز سرگرم بھی نظر آرہے ہیں۔

متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز آن لائن بدکلامی، نفرت انگیز پیغامات اور قابل اعتراض مواد کی روک تھام کے لیے اقدامات کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

اس ضمن میں مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر بھی اب ایک ایسے فیچر کی آزمائش کر رہا ہے جس کے ذریعے صارفین کو قابل اعتراض کمنٹ پوسٹ کرنے سے قبل دوبارہ سوچنے کا کہا جائے گا۔

اس فیچر کا نام 'ری تھنک آ ریپلائے' رکھا گیا ہے جس میں مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی الگورتھم کا استعمال کیا جائے گا ۔

یہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس الگورتھم ٹوئٹر پر صارفین کی جانب سے لکھے گئے ایسے کمنٹ جس میں بدکلامی کا عنصر ہوگا، پوسٹ کرنے سے قبل مواد پر نظر ثانی کرنے کا کہے گا۔

اس فیچر کے نتیجے میں لوگ شاید اپنا کمنٹ پوسٹ کرنے سے قبل بدل لیں اور اس طرح سے آن لائن بد کلامی اور نفرت انگیز مواد کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا۔

ٹوئٹر کا یہ فیچر فی الحال آزمائشی مراحل میں ہے جب کہ اس فیچر کو تمام تر صارفین کے لیے پیش کرنے کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل انسٹاگرام پر یہ فیچر متعارف کرایا جا چکا ہے جس میں صارفین کے پوسٹ کے کیپشنز قابلِ اعتراض ہونے پر انسٹاگرام انہیں ایک نوٹیفکشن کے ذریعے سے سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ آیا یہ کیپشن قابلِ اعتراض تو نہیں۔ 

مزید خبریں :