09 مئی ، 2020
آل پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے صدر اسلم فاروق سمیت چاروں صوبوں کے عہدیداران شوگر اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے سامنے پیش ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق اسلم فاروق کے علاوہ شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا کے صدور بھی ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز میں موجود ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کمیشن کےسربراہ واجد ضیاء اور ممبران گوہرنفیس، احمد کمال، بلال رسول، ماجد حسین اور بشیراللہ شوگر ملز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کے بیانات قلم بندکر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایسوسی ایشن کے عہدیداران سے سبسڈی لینے، چینی کی درآمد اور قیمت میں اضافے سے متعلق سوالات کیے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ عہدیداران سےٹیکس چرانے، بےنامی ٹرانزیکشن، غیر رجسٹرڈ ایجنٹس اور مڈل مین کے کردار کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آل پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداران کی شوگر کمیشن کے اراکین سے ملاقات دوپہر دو بجے تک جاری رہی۔
ذرائع کے مطابق کمیشن نے کل زیرتحقیق شوگر ملز کے سی ای اوزکو بھی بلایا ہے۔
اس کے علاوہ کمیشن نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں شاہد خاقان عباسی اور خرم دستگیر خان کی کمیشن کے روبرو پیش ہونے کی درخواست بھی منظور کر لی ہے۔