14 مئی ، 2020
کراچی پولیس کے ایک اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) اور اسپیشل انویسٹی گیشن آفیسر (ایس آئی او) منشیات کے دھندے میں ملوث نکلے۔
ایس ایچ او ملیر کینٹ وقار آرائیں اور زاہد حسین سومرو پر اپنے ہی تھانے میں مقدمہ درج ہو گیا اور دونوں افسران اور اہلکاروں سمیت 7 افراد کو گرفتار کر کے لاک اپ کردیا گیا۔
کارروائی کے دوران رشوت کی رقم اور منشیات بھی برآمد ہوئی، گزشتہ دنوں چند منشیات فروش گرفتار کیے اور پھر کچھ کو رشوت لے کر چھوڑ دیا گیا، 32 کلوگرام چرس برآمد کی گئی لیکن صرف 8 کلوگرام ظاہر کی گئی، اعلی پولیس افسران کے نوٹس لینے کے بعد ایکشن ہوا۔
کراچی پولیس کے بعض افسر اور اہلکار منشیات کے دھندے میں ملوث نکلے، ایس ایچ او ملیر کینٹ، ایس آئی او ملیر کینٹ اور دیگر عملے پر اسی تھانے میں مقدمہ درج کردیا گیا۔
ایس ایچ او انسپکٹر وقار احمد آرائیں، ایس آئی او انسپکٹر زاہد سومرو، ہیڈ کانسٹیبل اعجاز لانگھا، اے ایس آئی طارق فاروق، ہیڈ کانسٹیبل مجید امیر، حساس ادارے کا ڈرائیور اسلام نواز اور اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ اہلکار خان جلیل کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دو اہلکار شبیر منگی اور عامر فرار ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملیر کینٹ پولیس نے کچھ روز قبل منشیات فروش گرفتار کیے اور 32 کلو گرام چرس برآمد کی، گرفتار منشیات فروشوں میں سے کچھ کو پیسوں کے عوض چھوڑ دیاگیا جبکہ برآمد چرس میں سے صرف 8 کلو گرام چرس ظاہر کی گئی، دیگر گرفتار منشیات فروشوں اور چرس کیلئے بھی مزید رشوت طلب کی گئی۔
منشیات فروشوں کو تھانے کی بجائے سعدی ٹاؤن کے ایک مقام پر رکھا گیا، کارروائی کے دوران 13 کلوگرام سے زائد چرس اور دو لاکھ روپے سے زائد رشوت کی رقم بھی برآمد کی گئی۔
رابطہ کرنے پر سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ملیر علی رضا نے بتایا کہ ہمیں جب اطلاع ملی تو ہم نے فوری طور پر ایکشن لیا، ایس ایچ او کو شوکاز بھی جاری کردیا گیا ہے، افسران اور اہلکاروں کے خلاف مزید محکمہ کارروائی کررہے ہیں۔