15 مئی ، 2020
لاہور: پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے چینی کمیشن کی کارروائی کو جانبدار قرار دے کر مسترد کر دیا اور اور کہا ہے کہ چینی کمیشن سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کردار کشی پر مصر ہے۔
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل نے ایف آئی کے ڈائریکٹر جنرل واجد ضیاء کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں چینی کمیشن کی کارروائی کو جانبدار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کردار کشی پر کررہا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ شوگر ملز مالکان کمیشن کے سامنے پیش ہی نہیں ہوئے ، کمیشن نے چینی کی لاگت کا تخمینہ غلط لگایا ہے۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کمیشن کو عدالت میں بھی چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ملک میں چینی بحران کاسب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اعلیٰ سطح کے کمیشن کی جانب سے مفصل فرانزک آڈٹ کا انتظار کررہے ہیں جو 25 اپریل تک کرلیا جائے گا تاہم بعد ازاں کمیشن کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید 3 ہفتوں کی مہلت دی گئی تھی۔