15 مئی ، 2020
عالمی وبا کورونا وائرس کے علاج کیلئے تیار کی جانے والی ویکیسن کے جانوروں پر آزمائش کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں جس نے کورونا کی ویکیسن کی جلد دستیابی کی امیدیں روشن کردی ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق زیادہ تر ایشیا میں پائے جانے والے بندروں کی ایک نسل کے 6 بندروں میں کووڈ 19 ویکسین کی آزمائش کی گئی اور نتائج سے معلوم ہوا کہ ویکسین نے انہیں کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کیا۔
رپورٹ کے مطابق بندروں کو پہلے کورونا وائرس سے متاثر کیا گیا اور پھر انہیں ویکسین دی گئی۔ جن چھ بندروں کو ویکسین دی گئی ان کے پھیپھڑوں اور سانس کی نالی میں کم وائرس پائے گئے۔
یہ تجربہ امریکا میں کیا گیا جس میں امریکا کی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اور برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے حصہ لیا۔
ویکسین نے بندروں کو نمونیہ میں مبتلا ہونے سے بچانے میں بھی مدد دی۔ خیال رہے کہ ایشیائی نسل کے Rhesus بندر کا مدافعتی نظام انسانوں کے مدافعتی نظام جیسا ہی ہوتا ہے اس لیے اسے تجربے کیلئے منتخب کیا گیا۔
خوش قسمتی سے ویکسین کی وجہ سے بندروں میں مدافعتی نظام کے بہت زیادہ متحرک ہوجانے سے کسی دوسری بیماری نے جنم نہیں لیا جیسا کہ اس ویکسین کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا۔ماضی میں سارس کی ویکسین کے تجربے میں چند جانوروں میں ایسا ہوگیا تھا جس کی وجہ سے ویکسین کی تیاری وہیں روکنی پڑی تھی۔
اس تجربے کے حوالے سے فی الحال دیگر سائنسدانوں نے اپنی رائے نہیں دی ہے اور نہ ہی اسے باضابطہ طور پر شائع کیا گیا ہے تاہم لندن اسکول آف ہائی جین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے پروفیسر اسٹیفن ایونز نے اسے انتہائی حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔
اس ویکسین کا انگلینڈ میں انسانوں پر بھی تجربہ جاری ہے اور فی الحال بندروں سے حاصل کردہ نتائج سے یہ نہیں کہا جاسکتا ہے ویکسین انسانوں پر بھی ویسے ہی اثر کرے گی۔
برطانیہ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے تحت اس ویکسین کا ایک ہزار کے قریب رضاکاروں پر تجربہ جاری ہے جبکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی 100 سے زائد ویکیسنز تجرباتی مراحل میں ہیں۔